Mar ۲۴, ۲۰۲۰ ۲۱:۴۱ Asia/Tehran
  • ہندوستان، ایک ارب لوگ ۲۱ دن گھر میں رہیں گے!

ہندوستان میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے وزیر اعظم مودی نے منگل اور بدھ کی رات بارہ بجے سے آئندہ اکیس دن کے لئے پورے ہندوستان کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کر کے دنیا کا سب سے بڑا لاک ڈاؤن رقم کیا ہے۔۔ایک ایسا لاک ڈاؤن جو مزدور طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد اور ملک کی غریب آبادی میں خاصی بے چینی پیدا کر سکتا ہے۔

ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لئے پورے ملک کو اکیس دن کے لئے لاک ڈاؤن کیا جا رہا ہے- مودی نے ہندوستانی عوام سے کہا ہے کہ وہ آئندہ اکیس روز تک گھروں سے باہر نہ نکلیں اور اس لاک ڈاؤن کی پوری طرح سے پاسداری کریں اور اسے سنجیدگی سے لیں -

ہندوستانی وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا سے بچنے کے لئے ہمیں گھر میں ہی رہنا ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہم نے اکیس دن کے لاک ڈاؤن کو سنجیدگی سے نہیں لیا تو ہم اکیس سال پیچھے ہوجائیں گے اور اس کی بڑی قیمت چکانی ہوگی - نریندر مودی نے کہا کہ ہمیں اس بڑی آفت کے خطرے کو کم کرنا ہے -

مودی نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ اٹلی اور امریکا جیسے ملکوں کے مقابلے میں ہندوستان میں صحت اور میڈیکل کا نظام اتنا اچھا نہیں ہے کہا کہ کورونا سے اسی صورت میں بچا جا سکتا ہے جب ہم گھروں کی چوکھٹ پار نہ کریں -

ہندوستانی میڈیا کے مطابق منگل کی صبح تک پورے ملک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد چار سو بانوے تک پہنچ گئی تھی جن میں سے چار سو چونسٹھ اس وقت زیر علاج ہیں جبکہ چھبیس مریضوں کا علاج کر کے انہیں اسپتال سے رخصت کر دیا گیا ہے- اسکے ساتھ ہی  نو افراد کی اب تک موت بھی ہو چکی ہے-

ہندوستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا لاک ڈاؤن ہوا ہے۔ ملک کی سبھی ٹرینیں بند ہیں، داخلی پروازوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ غیر ملکی پروازوں کو پہلے ہی بند کیا جا چکا ہے -

مبصرین نے ہندوستان میں کورونا کے پیش نظر ہونے والے حالیہ لاک ڈاؤن کے دوران، ملک کی غریب آبادی اور مزدور طبقے سے تعلق رکھنے والے کروڑوں افراد کو درپیش ممکنہ دشواریوں کی بابت سخت تشویش ظاہر کی ہے۔

ٹیگس