ہندوستان اور چینی فوجیں سرحد پر پیچھے ہٹنا شروع
لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول ایل اے سی پر ہندوستان اور چین کی فوجوں کے درمیان گذشتہ دو مہینے سے جاری کشیدگی اور خونریز جھڑپ کے بعد دونوں ملکوں نے اپنی اپنی فوجوں کو پیچھے ہٹانے پر اتفاق کر لیا ہے۔
ہندوستانی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ہندوستان اور چین کی فوجیں لائن آف ایکچوئل کنٹرول سے تقریبا ڈیڑھ کلومیٹر پیچھے ہٹ گئی ہیں اور درمیانی علاقے کو ایک بفر زون بنا دیا گیا ہے-
اس سے پہلے ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اتوار کو دو گھنٹے تک بات چیت کی جس کے بعد دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سرحدی علاقوں میں امن کی بحالی کو یقینی بنانا ضروری ہے - ہندوستان کی وزارت خارجہ نے پیر کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ مذاکرات کے دوران دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سرحد پر قیام امن ضروری ہے اور اختلاف رائے کو تنازعہ میں تبدیل نہیں ہونے دینا چاہئے-
ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اور چین کے وزیر خارجہ نے اپنی بات چیت میں اس بات پر زور دیا کہ دونوں طرف سے سفارتی اور فوجی عہدیداروں کی سطح پر مذاکرات جاری رہنے چاہئیں-
واضح رہے کہ پندرہ جون کی رات لداخ کی وادی گلوان میں ہندوستان اور چین کی فوجوں کے درمیان چھڑپ میں بیس ہندوستانی فوجی مارے گئے تھے۔