Sep ۱۴, ۲۰۲۰ ۲۰:۲۸ Asia/Tehran
  • ہندوستانی پارلیمنٹ کا مون سون کا اجلاس شروع

ہندوستان میں کورونا کے دور میں مون سون اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے شدید ہنگامہ کیا اور وقفہ سوالات کو ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کو جمہوریت کا گلا گھونٹنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا کا اجلاس شروع ہونے کے بعد ایوان میں کانگریس کے پارلیمانی لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ وقفۂ سوالات ایک سنہری موقع ہوتا ہے لیکن حکومت کہہ رہی ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے وقفہ سوالات نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جب ایوان کی پوری کارروائی ہو رہی ہے تو وقفۂ سوالات کو ہی کیوں ختم کیا جا رہا ہے، حکومت اپنے اس فیصلے سے جمہوریت کا گلا گھونٹنے کی کوشش کر رہی ہے-

حزب اختلاف کی جماعتوں کے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ حکومت بحث سے فرار نہیں کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس غیر معمولی حالات میں ہو رہا ہے اس لئے کم سے کم وقت میں اجلاس کی کارروائی مکمل کرنا چاہتے ہیں۔

اس دوران اجلاس سے قبل کورونا ٹیسٹ میں لوک سبھا کے پچیس ارکان کورونا میں مبتلا پائے گئے جس کے باعث وہ اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے-

لوک سبھا کا اجلاس شروع ہونے سے قبل ہندوستانی وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں سبھی جماعتیں سرحد پر تعینات ہماری فوج کو یہ پیغام دیں گی کہ پورا ملک ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

 

ٹیگس