کسانوں کے مسئلے پر این ڈی اے میں اختلافات، مرکزی وزیر مستعفی
ہندوستان میں کسانوں کے مسئلے پر قومی جمہوری اتحاد میں شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔
ہندوستان کے صدر رام ناتھ کووند نے شرومنی اکالی دل (بادل) کی لیڈر ہرسمرت کور بادل کا مرکزی کابینہ سے استعفیٰ فوری طور پر قبول کرلیا ہے۔
آئین کے آرٹیکل 75 کی ذیلی دفعہ 2 کے تحت مسٹر کووند نے مرکزی وزیر برائے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز مسز ہرسمرت کور بادل کا استعفیٰ قبول کیا۔ قبل ازیں وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کا استعفیٰ منظور کرنے کی سفارش کی تھی۔
وزیراعظم کے مشورے پر مسٹر کووند نے وزیر برائے زراعت نریندر سنگھ تومر کو مرکزی وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کا چارج سونپا ہے۔ اب وہ وزارت زراعت کے ساتھ ساتھ وزارت برائے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے کام بھی دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی دوسری سب سے پرانی اتحادی پارٹی شیرومنی اکالی دل (بادل) کسانوں کے معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیرقیادت مرکزی حکومت سے باہر آگیا۔
لوک سبھا میں کسانوں کی پیداوار تجارت اور کمرشل (فروغ اور آسانیاں) بل، 2020 اور کسانوں (امپاورمنٹ اور پروٹیکشن) کی قیمتوں کی یقین دہانی اور زرعی خدمات سے متعلق معاہدہ بل پر بیک وقت بحث میں حصہ لینے کے دوران شرومنی اکالی دل (بادل) کے لیڈرسکبھیر سنگھ بادل نے بلوں کو کسان مخالف بتاتے ہوئے حکومت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا جس کے فورا بعد سکھبیر بادل کی اہلیہ اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل نے اپنا استعفی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھیج دیا۔
جس کے بعد ہندوستان کے وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ میں اپنے کسان بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ایم ایس پی اور سرکاری خریداری کا نظام جاری رہے گا۔ یہ بل کسانوں کو درحقیقت کئی متبادل فراہم کرتا ہے اور انہیں صحیح معنوں میں بااختیار بنانے والے ہی ہے۔