ہندوستان، اپوزیشن کی غیر موجودگی میں حکومت نے ایک اور بل پاس کیا
ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں اپوزیشن کی غیر موجودگی میں زراعت اور کسانوں سے متعلق ایک اور بل پاس کر دیا گیا ہے۔
نئی دہلی سے ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق منگل کو راجیہ سبھا نے اپوزیشن کے اراکین کی غیر موجودگی میں اناج، دالوں، تلہن، کھاد، تیل، پیاز اور آلو کو ضروری اشیاء کی فہرست سے ہٹانے کے لئے ضروری اشیاء ترمیمی بل دو ہزار بیس صوتی ووٹوں سے پاس کردیا۔
رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے مرکزی وزیر مملکت برائے خوراک اور عوامی تقسیم راؤ صاحب دانوں نے ایوان میں یہ بل پیش کیا ۔ بل پر حزب اختلاف کے اراکین کی غیر موجودگی میں بحث کرائی گئی اور صوتی ووٹوں سے اس کو پاس کر دیا گیا۔
ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا سے یہ بل گزشتہ ہفتے ہی پاس ہوچکا ہے۔ دعوا کیا جا رہا ہے کہ اس بل کے پاس ہونے سے نجی سرمایہ کاروں کو کاروبار چلانے میں زیادہ ریگولیٹری مداخلت کا خدشہ دور ہو جائے گا۔
یاد رہے کہ منگل کو ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے آٹھ معطل اراکین کی معطلی منسوخ کئے جانے اور زرعی اصلاحات بل میں ترمیمی کا مطالبہ اور احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔یو این آئی کے مطابق پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا نے ضروری اشیاء ترمیمی بل کے ساتھ ہی بینکنگ ریگولیشنز ترمیمی بل دو ہزار بیس کو بھی صوتی ووٹوں سے پاس کر دیا ہے۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
یہ بل بھی لوک سبھا سے پہلے ہی منظوری حاصل کر چکا تھا اور راجیہ سبھا سے منظوری کے بعد یہ بل بھی قانون میں تبدیل ہوگیا ہے۔اس قانوں کے تحت ریزرو بینک آف انڈیا کو کوآپریٹیو بینکوں کی نگرانی اور بحالی کے اختیارات حاصل ہوجائیں گے۔ہندوستان کی مرکزی وزیر قانون نرملا سیتا رمن نے ایوان میں اس قانون کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ریزرو بینک آف انڈیا کو، کوآپریٹیوبینکوں کی بینکاری سرگرمیوں کو ریگولائز کرنے کا اختیار ملے گا۔ انھوں نے پنجاب اور مہاراشٹر کوآپریٹیو سوسائٹی بینک پی ایم سی کے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس قانون سے اس قسم کے واقعات کی روک تھام میں مدد ملے گی ۔