کشمیر میں مزید چار عسکریت پسند جاں بحق
مسلح جھڑپیں ضلع کولگام کے ژنی گام اور ضلع پلوامہ کے ددورہ میں ہوئیں۔
ہندوستان کے زیر انتظام جنوبی کشمیر کے کولگام اور پلوامہ اضلاع میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہونے والی دو مسلح جھڑپوں میں چار عسکریت پسند جاں بحق ہوئے ہیں۔
جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ کولگام میں مارے گئے عسکریت پسندوں کا تعلق کالعدم تنظیم جیش محمد سے تھا۔
پولیس ترجمان نے پلوامہ میں مارے گئے دو عسکریت پسندوں میں سے ایک کی شناخت لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر زاہد نذیر بٹ عرف زاہد ٹائیگر کے طور پر ظاہر کی۔
سرکاری ذرائع نے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں کے قبضے سے دو اے کے سینتالیس رائفلیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔
مقامی انتظامیہ نے دونوں اضلاع کے بیشتر حصوں میں موبائل انٹرنیٹ خدمات منقطع کر دی ہیں نیز سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس 5 اگست کو ہندوستان نے اس ملک کے زیر انتظام کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کا خاتمہ کرکے وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کر دیا تھا، جس پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا اور کشمیری رہنماؤں اور عوام نے بھی ہندو نواز مرکزی حکومت کے اس فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار صاف انکار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنا غیر قانونی ہے: چین
کشمیر کی خصوصی حیثیت مسلم اکثریتی ہونے پر ختم کی گئی: کانگریس رہنما
ہندوستان کی مسلم آبادی اور کشمیری عوام نے بی جے پی حکومت کے اس اقدام کو جارحانہ، دشمنانہ اور غیر قانونی قرار دیا ہے۔
ہندوستان کے اس اقدام کے بعد سے کشمیری عوام میں شدید غم و غصے پایا جاتا ہے اور ان میں مسلحانہ اقدامات کے رجحان میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کے باعث ہندوستانی سکیورٹی فورسز اور کشمیری عسکریت پسندوں کے مابین آئے دن جھڑپوں کی خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔