ہندوستان میں کورونا سے ایک وزیر سمیت 895 افراد ہلاک
ہندوستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کی جانب سے آج جمعہ کے روز جاری تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک ریاستی وزیر سمیت مزید 895 افراد ہلاک ہوئے اس طرح ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 12 ہزار 161 ہو گئی ہے۔
ہندوستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 70 ہزار 338 افراد صحت یاب ہوئے جس سے اس ملک میں جان لیوا وبا سے نجات پانے والوں کی تعداد بڑھ کر 64 لاکھ 53 ہزار779 ہو گئی۔ اسی عرصہ کے دوران کورونا کے 63 ہزار 371 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد اس ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد بڑھ کر 73 لاکھ 70 ہزار 468 ہوگئی ہے ۔
دوسری جانب جنتا دل متحدہ (جے ڈی یو) کے سینئر لیڈر اور پنچایتی راج کے وزیر کپل دیو کامت کا آج علی الصبح انتقال ہوگیا۔ وہ 69 سال کے تھے۔ ان کے اہلخانہ نے آج جمعہ کے روز کہا کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد انہیں ایک ہفتہ قبل پٹنہ کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں داخل کرایا گیا تھا۔ حالانکہ وہ پہلے ہی گردوں کے عارضہ میں مبتلا تھے اور ایک دن کے وقفہ سے ان کا ڈائلیسس ہو رہا تھا۔ اچانک حالت نازک ہونے کے بعد انہیں وینٹی لیٹر رکھا گیا لیکن ان میں کوئی بہتری نہیں ہوئی اور بالآخر ان کا انتقال ہوگیا۔
اس سے قبل 12 اکتوبر کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات کے وزیر ونود کمار سنگھ کا ہریانہ کے گڑگاؤں کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں انتقال ہو گیا تھا۔ وہ کورونا وائرس کا شکار تھے۔ انہیں برین ہیمریج ہونے پر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں ان کی اہلیہ نشا سنگھ کو کٹیہار ضلع کی پران پور نشست سے امیدوار بنانے کا اعلان کیا ہے۔