ہندوستان کے مشہور شاعر منور رانا کے خلاف ایف آئي آر، فرانس کے واقعے پر کہا تھا: ہم بھی مار دیں گے
ایک فرانسیسی میگزین میں آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے اہانت آمیز خاکے شائع ہونے اور ایک ٹیچر کے قتل کے واقعے پر متنازعہ بیان دینے کے سبب ہندوستان کے مشہور شاعر منور رانا کے خلاف ایف آئي آر درج کی گئي ہے۔
لکھنؤ کے حضرت گنج تھانے میں درج ہونے والی ایف آئي آر میں منور رانا کے بیان کو مختلف مذاہب کے درمیان اشتعال پھیلانے اور سماجی رواداری کو بگاڑنے والا بتایا گيا ہے۔ منور رانا نے فرانس میں پیغمبر خدا حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے اہانت آمیز خاکے شائع کیے جانے اور ایک ٹیچر کی جانب سے ان خاکوں کو اسکول میں طلبہ کو دکھائے جانے نیز اس ٹیچر کے قتل پر ایک نیوز چینل کو انٹرویو دیا تھا۔ ان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اگر کوئی ان کے والدین یا خدا کا اہانت آمیز خاکہ بناتا ہے تو وہ اسے قتل کر دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ جس نے پیغمبر خدا کا اہانت آمیز خاکہ بنایا، اس نے ایسا کر کے غلط کیا۔
ہندوستان کے اس مشہور شاعر نے اپنے اس بیان پر ہونے والی شدید تنقید کے بعد کہا ہے کہ اس وقت فرانس میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ غلط ہے، اسلام سے چھیڑ چھاڑ کرنے والا خاکہ بنانا بھی غلط ہے اور اس کارٹونسٹ یا ٹیچر کو قتل کرنے کا واقعہ بھی غلط ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں مذہبی جذبات کی قدر کی جانی چاہیے اور جو ملک ایسا نہیں کرتا، اس میں کبھی امن قائم نہیں ہو سکتا۔