ہندوستان، معروف علمی و سماجی شخصیت مولانا کلب صادق نہ رہے
برصغر کی معروف علمی شخصیت، ر ممتاز مذہبی رہنما اور حکیم امت کہے جانے والے مذہبی اسکالر ڈاکٹر کلب صادق کو حسینہ غفرآنماب میں سپرد خاک کردیا گیا۔
مولانا ڈاکٹر کلب صادق کچھ عرصے سے بستر علالت پر زیر علاج تھے۔ ان کی حالت تشویشناک ہونے پر لکھنؤ کے ایرا اسپتال کے آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا تھا جہاں بدھ کی شب انہوں نے داعی اجل کو لبیک کہا۔
عالم باعمل، مدافع اہلبیت، سرمایۂ قوم وملت ڈاکٹر سید کلب صادق، مرحوم عمدۃ العلما مولانا سید کلب حسین طاب ثراہ کے فرزند اور خاندان اجتہاد کے چشم و چراغ تھے۔ زندگی کے مختلف شعبوں میں مولانا مرحوم کی خدمات زباں زد خاص و عام رہیں۔ وہ حصول علم اور جہالت کا مقابلہ کئے جانے کی خاص طور سے تاکید کیا کرتے تھے۔ مولانا ڈاکٹر کلب صادق، ایران کے اسلامی انقلاب کے بھرپور حامی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی (رح) اور قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای (رح) سے خاص عقیدت رکھتے تھے۔
حکیم امت کہلانے والے ڈاکٹر کلب صادق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر رہے اور اتحاد بین المسلمین کے علمبردارکے طور پر پہچانے جاتے رہے۔ انہوں نے ہندوستان کے مسلمانوں بالخصوص شیعہ قوم میں تعلیمی فروغ کی تحریک کے تحت متعدد تعلیمی درسگاہیں قائم کیں جن میں لکھنؤ کے یونٹی کالج اور ایرا میڈیکل یونیورسٹی قابل ذکر ہیں۔
مولانا ڈاکٹر کلب صادق مرحوم ایک عرصے تک لکھنو میں امام جمعہ کے طور پر بھی فرائض انجام دیتے رہے۔
مولانا مرحوم کی تشییع جنازہ انکے آبائی وطن لکھنو میں انجام پائی جس میں بلا تفریق مذہب و ملت دسیوں ہزار کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
اطلاعات کے مطابق مرحوم کی دو نماز جنازہ ہوئیں. ایک نماز جنازہ یونیٹی کالج کے کیمپس میں قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کے نمائندے حجت الاسلام مہدوی پور کی قیادت میں ادا کی گئی جبکہ دوسرے نماز جنازہ اہلسنت والجماعت نے ادا کی۔
بعد ازآں مولانا ڈاکٹر کلب صادق مرحوم کے جنازے کو لکھنو کے معروف اور تاریخی امامباڑے حسینہ غفرانمآب میں انکے اسلاف کے جوار میں سپرد لحد کر دیا گیا۔