Dec ۲۶, ۲۰۲۰ ۱۱:۰۳ Asia/Tehran
  • حکومت کو کسانوں کی بات سننی ہوگی : راہل گاندھی

ہندوستان کی حکومت اور کسانوں کے مابین کھینچا تانی کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور کسانوں نے اپنی تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ زرعی قوانین کیخلاف کسان تقریبا ایک ماہ سے احتجاج اورمظاہرہ کر رہے ہیں اور ان کی تحریک کو بھٹکانے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن حکومت کو یہ سمجھنا چاہئے کہ وہ اس وقت تک واپس نہیں آئیں گے جب تک کسانوں کی بات نہ سنی جائے ۔

کانگریس کے رہنما نے ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے جس میں کسان کہہ رہے ہیں کہ حکومت کو ان کی بات سننی ہوگی اور جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جاتے تب تک تحریک ختم نہیں ہوگی۔

در ایں اثناء کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی کا کسانوں کو 18 ہزارکروڑروپے منتقل کرنے کا اعلان کاشتکاری مخالف تینوں کالے قوانین کو نافذ کرنے کا داغ دھونے کی ناکام کوشش ہے۔ انہوں نے اس ملک کے وزیراعظم نریندرمودی کے اس اعلان کو کسان مخالف قوانین سے پیدا غصے کو کم کرنے کی کوشش بتاتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے اب تک جو بھی کسان مخالف کام کیے ہیں اس کا انہیں جواب دینا پڑے گا۔

دوسری جانب بھارتیہ کسان سنگھرش سمنویہ سمیتی(اے آئی کے ایس سی سی) نے اپنی سبھی اکائیوں سے آج 26 دسمبر کو جب دہلی کے خلاف احتجاج کا ایک ماہ مکمل ہورہا ہے ’یوم پھٹکار‘ اور’امبانی و اڈانی کی سروسز اور مصنوعات کے بائیکاٹ‘ کی شکل میں کارپوریٹ یوم احتجاج منانے کی اپیل کی۔

ٹیگس