کسان رہنماؤں کا حکومت کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کا خیر مقدم
ہندوستان کے کسان رہنماؤں نے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کا خیر مقدم کیا ہے لیکن اپنے مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ہمارے نمائندے نے بتایا ہے کہ کسان رہنما راکیش ٹکیت نے مذاکرات میں پیش رفت کو اچھی علامت قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ چار جنوری کو حکومت اور کسان رہنماؤں کے درمیان مذاکرات میں مزید پیشرفت کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
راکیش ٹکیت نے اسی کے ساتھ تینوں زرعی قوانین کی واپسی کے مطالبے پر زور دیا اور کہا کہ جب تک کسانوں کے سبھی مطالبات پورے نہیں ہو جاتے، دہلی کی سرحدوں پر دھرنا جاری رہے گا۔
قابل ذکر ہے کہ تیس دسمبر کو دہلی میں حکومت اور کسان تنظیموں کے رہنماؤں کے درمیان ساتویں دور کے مذاکرات انجام پائے۔ مذاکرات میں حکومت نے کسانوں کے دو مطالبات، پرالی جلانے والے کسانوں کے خلاف قائم کئے جانے والے مقدمات کی واپسی اور کسانوں کے لئے بجلی پر سبسیڈی کے مطالبے کو تسلیم کر لیا ہے۔ بدھ کے مذاکرات میں ایک پیشرفت یہ دیکھی گئی کہ حکومت اور کسانوں کے نمائندوں نے پہلی بار ایک ساتھ کھانا کھایا۔
دوسری طرف دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے نئے زرعی قوانین کا مقصد ملک کے چند سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانا بتایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ ملک کے چند سرمایہ داروں کے بجائے ملک کے کاشتکاروں کی فکر کرے۔
اسی کے ساتھ ہمارے نمائندے نے بتایا ہے کہ دہلی کی سرحدوں پر پنجاب، ہریانا، اتر پردیش، اترا کھنڈ اور راجستھان سمیت مختلف ریاستوں کے کاشتکاروں کا احتجاجی دھرنا اکتیس دسمبر کو بھی جاری رہا۔