Jan ۰۵, ۲۰۲۱ ۲۳:۵۵ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں کسان تحریک کو تیز تر کئے جانے کا اعلان

ہندوستان میں زرعی اصلاحات سے متعلق تینوں قوانین کو واپس لینے اور فصلوں کی کم از کم سہارا قیمت ایم ایس پی کو قانونی درجہ دینے کے مطالبے کو لے کر کسانوں اور حکومت کے مابین آٹھویں دور کی بات چیت میں کوئی فیصلہ نہ ہونے کے بعد کسانوں نے تحریک کو مزید تیز کر دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق کسان رہنما راکیش ٹکیٹ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت زرعی اصلاحات کے قوانین پر نکتہ وار بات چیت کرنا چاہتی ہے اور اس کا ارادہ اس قانون میں ترمیم کرنے کا ہے، جبکہ کسان تنظیمیں ان تینوں قوانین کو واپس لئے جانے کے اپنے موقف پر قائم ہیں۔

انھوں نے کہا کہ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر، تینوں قوانین پر بار بار نکتہ وار بات کرنے پر اصرار کرتے رہے جس کی وجہ سے تعطل قائم رہا۔ انہوں نے کہا کہ تینوں قوانین واپس لئے جانے تک کسان یونین کا احتجاج جاری رہے گا۔

دوسری جانب وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا ہے کہ کسانوں کے ساتھ بات چیت کافی اچھے ماحول میں ہوئی ہے اور انہیں یقین ہے کہ مسئلے کا حل جلد ہی نکل آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کے مجموعی مفادات کو ذہن میں رکھ کر زرعی اصلاحات کے قوانین بنائے ہیں اور اس سے اگر انہیں کوئی پریشانی ہو رہی ہے تو حکومت اس پر بات چیت کے لئے تیار ہے۔

واضح رہے کہ زرعی اصلاحات سے متعلق تینوں قوانین کو واپس لینے اور فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی کو قانونی درجہ دینے کے حوالے سے حکومت اور کسانوں کے مابین اگلی میٹنگ آٹھ جنوری کو ہو گی۔

کسان تنظیمیں گذشتہ اکتالیس دنوں سے قومی دارالحکومت نئی دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کر رہی ہیں۔ پچھلے دو دن سے بارش کے باوجود ان کا احتجاج جاری رہا ہے۔

 

ٹیگس