ہندوستان میں کسانوں اور حکومت کے مذاکرات پھر بے نتیجہ
ہندوستان میں کسانوں اور حکومت کے درمیان جمعے کو آٹھویں دور کے مذاکرات بھی بے نتیجہ رہے۔
دہلی سے ہمارے نمائندے نے بتایا ہے کہ حکومت اور کسان رہنما، دونوں اپنے اپنے موقف پر قائم رہے جس کی وجہ سے جمعے کو مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہ ہو سکی اور مذاکرات کسی نتیجے کے بغیر ہی ختم ہو گئے۔
حکومت نے کہا ہے کہ زرعی قوانین کو واپس لینا ممکن نہیں ہے البتہ ان میں اصلاحات کی جا سکتی ہیں۔ حکومت اس سے پہلے بھی متنازعہ زرعی قوانین میں اصلاحات کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کر چکی ہے لیکن کسانوں نے اصلاحات کی پیشکش کو مسترد کرکے تینوں قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کیا ہے۔
حکومت اور کسان رہنماؤں نے پندرہ جنوری کو بات چیت پر اتفاق کیا ہے لیکن کسانوں نے اعلان کر رکھا ہے کہ اگر حکومت نے تینوں کسان مخالف قوانین واپس نہ لئے تو چھبیس جنوری کو ٹریکٹر ریلی نکالیں گے۔
دوسری طرف کانگریس پارٹی کی جنرل سیکریٹری پرینیکا گاندھی نے کہا کہ حکومت اگر یہ چاہتی ہے کہ کسان دھرنا ختم کر دیں تو اس کے لئے تینوں کسان مخالف قوانین کی منسوخی کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ پرینیکا کاندھی جمعے کو کسانوں کی حمایت میں بتیس دن سے جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے پارلیمانی اور دہلی اسمبلی کے کانگریسی اراکین سے ملاقات کے بعد گفتگو کر رہی تھیں۔