ہندوستان میں کسان دھرنا بدستور جاری
ہندوستان میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک اور دہلی کی سرحدوں پر دھرنا بدستور جاری ہے۔ اس دوران کانگریس پارٹی نے کسان ادھیکار دیوس منایا ہے۔
نئی دہلی سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق کانگریس ہائی کمان کی اپیل پر آج پورے ہندوستان میں کسان ادھیکار دیوس یعنی کسانوں کے حق کا دن منایا جارہا ہے۔ اس مناسبت سے سبھی ریاستی دارالحکومتوں میں کانگریس پارٹی کے کارکنوں نے گورنر ہاؤس کی جانب مارچ کیا اور کسانوں کے حق میں نعرے لگائے۔ کانگریس پارٹی کے کارکنوں نے مرکزی حکومت سے تینوں متنازعہ زرعی قوانین فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
اسی مناسب سے قومی دارالحکومت دہلی میں بھی کانگریس پارٹی کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور مرکزی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کی مذمت کی۔
اس سے پہلے کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے ملک کے عوام سے کسانوں کو ان کا حق دلانے کی مہم میں شمولیت کی اپیل کی تھی۔ انھوں نے اس سلسلے میں ایک بیان میں کہا کہ ملک کے کسان دہلی کی سرحدوں پر اپنے حقوق کے لئے جنگ کر رہے ہیں، ملک کے سبھی شہریوں کو اس مہم میں کسانوں کی حمایت کرنا چاہئے۔ انھوں نے ملک کے عوام سے کہا تھا کہ ملک کے کسان مودی حکومت کے خلاف ستیہ گرہ کر رہے ہیں ، آپ بھی اٹھیں اور اس ستیہ گرہ کا حصہ بنیں۔
دوسری طرف دہلی کی مختلف سرحدوں پر ملک بھر سے آئے ہوئے کسانوں نے اپنا احتجاجی دھرنا جمعے کو بھی جاری رکھا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ دہلی کی سرحدوں پر یوپی ، پنجاب، ہریانہ، اترا کھنڈ اور راجستھان سمیت مختلف ریاستوں کے کسانوں کے احتجاجی دھرنے کو اکیاون دن پورے ہو چکے ہیں۔
دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے کسانوں نے اعلان کر رکھا ہے کہ جب تک حکومت ان کے سبھی مطالبات پورے نہیں کرتی اور تینوں کسان مخالف قوانین واپس نہیں لیتی ان کی تحریک اور دھرنا جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ ہندوستانی سپریم کورٹ نے کسانوں اور مرکزی حکومت کے تنازعے کے حل کے لئے ایک چار رکنی کمیٹی بنائی تھی جس کو کسان رہنماؤں نے مسترد کر دیا ہے ۔ کسان رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ وہ نہ اس کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے اور نہ ہی اس کے سامنے اپنے مطالبات پیش کریں گے۔
کسان رہنماؤں نے چھبیس جنوری ، ہندوستان کے یوم جمہوریہ پر ٹریکٹر ریلی نکالنے کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چھبیس جنوری کی ٹریکٹر ریلی کس طرح نکالی جائے گی اس بارے میں وہ دیگر کسان رہنماؤں کے صلاح و مشورہ کر کے حکمت عملی طے کریں گے۔