Mar ۰۵, ۲۰۲۱ ۱۱:۱۹ Asia/Tehran
  • ہندوستانی کسانوں کے احتجاج کے 100 دن

کسانوں نے احتجاج کے سو روز مکمل کر لیے جس پرکسان رہنما راکیش نے کہا ہے کہ لڑائی لمبی چلے گی، سرکار سے بات چیت کا کوئی امکان نہیں۔

ہندوستانی کسانوں کے احتجاج کو سو دن مکمل ہو گئے جس پر کسانوں نے کہا ہے کہ بڑی کمپنیاں سب کچھ کھا جائیں گی، ہندوستان میں اناج کا بحران پیدا ہو جائے گا۔

کسانوں نے کہا کہ احتجاجی تحریک کے دوران ملک کی مصروف ترین شاہراہیں بند کر دی جائیں گی اور دہلی کے دھرنوں میں مستقل رہنے کی تیاریاں بھی مکمل کر لی گئیں۔

کسانوں نے سنگھو بارڈر پر لکڑی کی جگہ لوہے کے راڈ لگانے شروع کر دیئے، گرمی سے بچنے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 26 نومبر سے مسلسل جاری احتجاج کے دوران حکومت اور کسانوں کے مابین مذاکرات کے کئی دور ہوئے تاہم وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔

یاد رہے کہ بی جے پی حکومت نے تین زرعی قوانین بنائے ہیں جن کے بارے میں اس کا دعوی ہے کہ وہ کسانوں کے حق میں ہیں جبکہ کسان ان قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انہیں اپنے نقصان میں سمجھتے ہیں اور انکی فوری منسوخی پر بدستور اصرار کر رہے ہیں۔

ٹیگس