Mar ۰۸, ۲۰۲۱ ۱۸:۲۱ Asia/Tehran
  • کسانوں کی تحریک میں خواتین کی بڑے پیمانے پرشرکت

ہندوستان میں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر پنجاب کے مختلف شہروں سے خواتین نے دہلی کی سرحدوں کی جانب مارچ کیا اور احتجاجی دھرنوں میں شرکت کی۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق  پیر کو کسانوں کی تحریک  میں خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور یوم خواتین پر وہ پنجاب کے مختلف شہروں سے ٹیکری بارڈر پہنچیں جہاں کسانوں کا احتجاجی دھرنا  سو دن سے زائد عرصے سے جاری ہے - پیر کو احتجاجی دھرنے کے مقامات پر عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے خاص انتظامات کئے گئے تھے جس کے دوران تحریک میں خواتین کی حصہ داری کو بڑھاوا دیا گیا ۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے خواتین نے کہا کہ کسانوں کی تحریک میں خواتین کو بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے اور کسانوں کی اس لڑائی کو کامیاب بنانا چاہئے -

بتایا گیا ہے کہ ٹیکری بارڈر پر تحریک میں شامل ہونے والی خواتین کو عالمی یوم خواتین کے موقع پر مہندی بھی لگائی گئی جسے انقلاب کی مہندی کا نام دیا گیا اور مہندی کے رنگ سے ہی خواتین نے اپنی ہتھیلیوں انقلاب زندہ باد کے نعرے لکھے تھے - پچھلے ایک سو دن سے زائد عرصے سے دہلی کی سرحدوں ٹیکری سنگھو اور غازی پور بارڈر پر کسان دھرنے پر بیٹھے ہوئےہیں جن میں خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔

ٹیگس