ہندوستان میں کسانوں کا تحریک کو وسیع تر کرنے کا اعلان
ہندوستان میں کسان رہنماؤں نے اپنی تحریک کو وسیع تر کرتے ہوئے جہاں چھبیس مارچ کے ہندوستان بند کی تیاری شروع کردی ہے وہیں بنگال کے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔
ہندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق تنظیموں نے ریاست مغربی بنگال کے الیکشن میں بھارتی جنتا پارٹی کی بھرپورمخالفت کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں معروف کسان رہنما یوگیندر یادو نے اعلان کیا ہے کہ اب کسان تحریک نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر ووٹ کی چوٹ لگانے کا پروگرام بنایا ہے۔
ریاست مغربی بنگال کے مختلف علاقوں میں بارہ مارچ سے کسانوں کی جانب سے مختلف ریلیوں اور پروگراموں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ملک بھرکی سبھی چھوٹی بڑی کسان تنظیموں نے چھبیس مارچ کو تحریک کے چارسال پورے ہونے پر بھارت بند میں بھر پور شرکت کا اعلان کیا ہے ۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اتر پردیش، پنجاب، ہریانہ ، اتراکھنڈ ، راجستھان، بہار اور مغربی بنگال سمیت ملک کی تقریبا سبھی ریاستوں میں کسانوں نے چھبیس مارچ کے بھارت بند کو کامیاب بنانے کے عزم کا اعلان کیا ہے ۔
یاد رہے کہ چھبیس مارچ کو دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کو دھرنے کو چار مہینے مکمل ہوجائیں گے۔ اس مناسبت نے کسان رہنماؤں نے بھارت بند کی کال دی ہے۔
کسان رہنماؤں نے اس دوران حکومت کے خلاف مختلف مقامات پر مہا پنچائتوں اور جلسے جلوسوں کا سلسلہ بھی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے کسان، نئے زرعی قوانین کے خلاف تقریبا چارمہینے سے احتجاجی تحریک چلارہے ہیں ۔
ہندوستان کی مختلف ریاستوں کے کسانوں نے دہلی کی سرحدوں پر دھرنا دے رکھا ہے ۔ کسانوں نے سردیوں کے موسم میں سخت سردی کے باوجود دھرنے کو جاری رکھا۔
انھوں نے اعلان کررکھا ہے کہ جب تک حکومت تینوں کسان مخالف قوانین واپس نہیں لیتی اس وقت تک ان کے دھرنے اور ملک گیر احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے تینوں نئے زرعی قوانین کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے بنائے ہیں لیکن حزب اختلاف کی جماعتوں نے کسانوں کو گمراہ کیا ہے۔ اور کسان ان کے ورغلانے میں آکر ان قوانین کی مخالفت کررہے ہیں ۔