ہندوستان میں کورونا کا راج۔ تصاویر+ویڈیو
ان دنوں ہندوستان سے ایسی تصاویر منظر عام پر آ رہی ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا ہے۔تصاویر دیکھ کر وہاں بگڑ چکی کورونا کی صورتحال کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اب تک حکومت کی جانب سے اپنائی گئیں سبھی پالیسیاں ناکام رہی ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کورونا کے یومیہ کیسز کی تعداد قریب ساڑھے تین لاکھ جبکہ مرنے والوں کی تعداد تین ہزار کے قریب بتاتے ہیں جبکہ غیر سرکاری ذرائع کا ماننا ہے کہ مبتلا ہونے والوں اور کووڈ کے باعث سدھارنے والوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔
ہندوستان میں شعبۂ صحت کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اب کورونا کی پرانی قسموں کے ساتھ ساتھ ’’ہندوستانی کورونا‘‘ نامی ایک نئی قسم بھی ظاہر ہو چکی ہے جو کورونا کی سبھی گزشتہ قسموں سے بڑھ کر خطرناک ہے۔
اسپتالوں اور شمشان گھاٹ کے قرب و جوار میں بیماروں اور جنازوں کا ہجوم دکھائی دے رہا ہے۔ مختلف ریاستوں میں تشویشناک حد تک کورونا مریضوں کو درکار آکسیجن کی کمی بھی پیدا ہو گئی ہے۔
طبی مراکز گنجائش سے زیادہ بیماروں کو ایڈمٹ کرنے پر مجبور ہیں۔ جبکہ بعض مقامات پر بہت سے مریضوں کا علاج طبی مراکز کے اطراف میں ایمبولینسوں اور نجی گاڑیوں میں کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق بعض علاقوں میں دریاؤں منجملہ گنگا کے کنارے چتاؤں سے اٹھنے والے دھوئیں کا دور سے مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔ جس کے بارے میں مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ایسے مناظر کی مثال ماضی میں جلدی نظر نہیں آتی۔
بعض مقامات پر کورونا کے باعث جاں بحق ہونے والے لواحقین کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے مردوں کو جلانے کے لئے بقدر کافی لکڑی بھی فراہم نہیں کی جا رہی اور انہیں قریب ڈیڑھ سو ڈالر ادا کرنے ہوتے ہیں جس کے عوض انہیں شمشان گھاٹ کے کارکن کچھ لکڑیاں دے کر چلے جاتے ہیں جبکہ وہ لکڑیاں ایک جنازے کو جلانے کے لئے ناکافی ہوتی ہیں۔ یہ صورتحال غریبوں کے لئے مزید مشکلات و تکالیف کا سبب بنی ہوئی جن کے پاس دینے کو پیسے تک نہیں ہوتے۔