جنرل اسمبلی کے اجلاس سے جنوبی افریقہ کے صدر کے خطاب کے دوران فلسطین کی حمایت پر مائک بند کر دیا گیا+ ویڈیو
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جس میں انہوں نے غاصب اسرائيل کے ذریعہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی مذت کی اور اسے روکنے کا مطالبہ کیا۔
سحرنیوز/دنیا: میڈیا رپورٹوں کے مطابق جنوبی افریقہ کے صدر سیرل راما فوسا نے کہا کہ عالمی برادری میں اس بات پر اتفاق رائے بڑھ رہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے اور یہ کہ رکن ممالک کو اس بات کا اعادہ کرنا ہوگا کہ آزادی ناقابل تقسیم ہے اور ایک شخص کے حقوق کی نفی سبھی کی آزادی کو کمزور کرتی ہے۔
سیرل رامافوسا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس سے خطاب میں مزید کہا کہ اس وقت یک طرفہ عسکری کارروائیوں کے ذریعے اقوام متحدہ کی اہمیت کو جان بوجھ کر کمزور کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رکن ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو یقینی بنائیں اور اس کا تحفظ کریں۔
جنوبی افریقہ کے صدر نے جب یہ جملہ کہا کہ "میں 142 ممالک کی طرف سے فلسطینی ریاست کے قیام کی، جس کا لمبے عرصے سے انتظار تھا، بھرپور حمایت کرتا ہوں" تو ان کا مائک بند کردیا گیا جبکہ ان کا خطاب جاری تھا۔ اس کے بعد سیرل راما فوسا نے اپنا خطاب ختم کردیا اور اپنی سیٹ پر جا کر بیٹھ گئے۔