Jun ۱۲, ۲۰۲۱ ۱۹:۲۶ Asia/Tehran
  • ہندوستان، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو لگام دینے میں حکومت بدستور ناکام

ہندوستان میں ہفتے کو مسلسل دوسرے دن بھی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔

ہندوستانی میڈیا ذرائع کے مطابق ہندوستان کی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ہفتے کو مسلسل دوسرے دن بھی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا جس کے بعد دہلی اور کولکتہ یمں پہلی بار پیٹرول کی قیمت چھیانوے روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گئی ۔
ہندوستان کی معروف آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق دہلی میں ہفتے کو پیٹرول ستائیس پیسے کے اضافے کے ساتھ چھیانوے روپے بارہ پیسے فی لیٹر اور ڈیزل تیئس پیسے کے اضافے کے ساتھ چھیاسی روپے اٹھانوے روپے فی لیٹر فروخت ہوا۔
اس رپورٹ کے مطابق ممبئی میں پیٹرول چھبیس پیسے کے اضافے کے ساتھ ایک سو دو روپے تیس پیسے اور ڈیزل چوبیس پیسے کے اضافے کے ساتھ چورانوے روپے انتالیس پیسے فی لیٹر ہو گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق چنئی اور کولکتہ میں بھی دونوں پیٹرولیئم ایندھنوں کی قیمتوں میں ہفتے کو دوسرے دن بھی اضافہ ہوا۔ کولکتہ میں پیٹرول چھیانوے روپے چھے پیسے فی لیٹر اور ڈیزل نواسی روپے تراسی پیسے فی لیٹر فروخت ہوا جبکہ چنئی میں پیٹرول ستانوے روپے تینتالیس پیسے اور ڈیزل اکیانوے روپے چونسٹھ پیسے فی لیٹر ہوگیا۔
یاد رہے کہ ہندوستان میں گزشتہ چار مئی سے تیئیس دن پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا جبکہ اٹھارہ دن قیمتیں بڑھی ہوئی سطح پر باقی رہیں ۔
ہندوستان میں ہفتے کو مسلسل دوسرے دن پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایسی حالت میں اضافہ ہوا ہے کہ جمعے کو کانگریس پارٹی کے کارکنوں نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا تھا ۔
کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے مظاہرین نے ہندوستان کے سبھی بڑے شہروں میں پیٹرول اسٹیشنوں کے سامنے اجتماع کر کے حکومت سے پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھی ہوئی قیمتیں واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔
اسی کے ساتھ کانگریس پارٹی کے سابق صدر اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی کی قومی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے پیٹرولیئم ایندھنوں میں مسلسل اضافے کو حکومتی لوٹ مار سے تعبیر کیا تھا۔ دونوں کانگریسی رہنماؤں نے پیٹرولیئم ایندھنوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے ملک کی معیشت پر سنگین دباؤ پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بے روزگاری اور افراط زر ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہے لیکن حکومت انہیں کنٹرول کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں کر رہی ہے۔

ٹیگس