ہندوستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں حزب اختلاف کے ہنگامے
ہندوستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منگل کو بھی حزب اختلاف کے ہنگامے کے باعث کارروائی معمول کے مطابق نہ چل سکی۔
نئی دہلی سے ہمارے نمائندے کے مطابق پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی حزب اختلاف کے اراکین نے پیگاسس جاسوسی اسکینڈل، کسان تحریک، اور منہگائی وغیرہ کا معاملہ اٹھایا اور نعرے بازی شروع کر دی.
اس رپورٹ کے مطابق ایوان کی کارروائی دن کے دوبجے تک چار بار ملتوی ہوئی۔ دو بجے جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی اپوزیشن کے ارکان نے دوبارہ ہنگامہ اور نعرے بازی شروع کر دی جن میں کانگریس پارٹی، ترنمول کانگریس، عام آدمی پارٹی، سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی، شرومنی اکالی دل اور بائیں محاذ کی پارٹیوں کے اراکین آگے آگے تھے۔
اپوزیشن کا ہنگامہ بڑھنے کے بعد کارروائی پورے دن کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ کم و بیش یہی صورتحال ایوان بالا راجیہ سبھا کی بھی رہی۔ راجیہ سبھا میں بھی حزب اختلاف کے اراکین نے وہی مسائل اٹھائے جو لوک سبھا میں اپوزیشن اراکین نے اٹھائے ۔ راجیہ سبھا میں بعض اپوزیشن اراکین ہٹلر شاہی نہیں چلے گی کے نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے بیچ میں آگئے۔
راجیہ سبھا میں بھی کارروائی پہلے دو بجے دن تک اور پھر پورے دن کے لئے ملتوی کردی گئی ۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ پیگاسس جاسوسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں ایک غیر جانبدار تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل، پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھی ہوئی قیمتیں واپس لینے اور مہنگائی کنٹرول کرنے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں.