حکومت کی عدم جوابدہی پر ہندوستان کی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا ہنگامہ، کارووائی معطل، وزیر اعظم مودی نے تنقید کی
ہندوستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منگل کو بھی اپوزیشن کے ہنگاموں کے سبب کارروائی معمول کے مطابق نہ چل سکی ۔
نئی دہلی سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی حزب اختلاف کے اراکین نے پیگاسس جاسوسی اسکینڈل، مہنگائی اور کسانوں کی تحریک کا مسئلہ اٹھایا۔رپورٹ کے مطابق حزب اختلاف کے اراکین نے اسپیکر اوم برلا کی اپیلوں کی نظر انداز کرتے ہوئے حکومت کے خلاف نعرے بازی اور ہنگاموں کا سلسلہ جاری رکھا جس کی وجہ سے کارروائی کئی بار معطل کرنا پڑی۔
یہی صورتحال پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں رہی۔ راجیہ سبھا میں بھی حزب اختلاف کے اراکین نے دن بھر ہنگاموں اور نعرے بازی کا سلسلہ جاری رکھا۔
دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے اپنے خطاب میں پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے اراکین کے رویئے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ انھوں نے ایوان کے اندر نعرے بازی، کاغذ پھاڑنے اور بل کی منظوری میں رخنہ اندازی کو ایوان، عوام اور ملک کے آئین کی توہین قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں پاپڑی اور چاٹ بنانے کی بات کرنا، کاغذ چھین کے پھاڑ دینا اور اس پر معافی نہ مانگنا حزب اختلاف کے اراکین کے تکبر کو ظاہر کرتا ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان میں پارلیمنٹ کا مان سون سیشن شروع ہونے کے پہلے دن سے ہی حزب اختلاف کے اراکین نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کارروائی نہیں چلنے دی ہے۔ حزب اختلاف کے اراکین پیٹرولیئم ایندھنوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو واپس لینے، مہنگائی کو کنٹرول کرنے، تینوں نئے زرعی قوانین واپس لینے اور اسرائیلی اسپائی ویئر پیگاسس کے ذریعے سیاسی رہنماؤں، ممتاز صحافیوں اور عدلیہ سمیت ملک کے آئینی اداروں کے اہم عہدیداروں کی جاسوسی کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔