لکھیم پور معاملے پر ہندوستان کی سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس
ہندوستانی سپریم کورٹ نے ریاست اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کے واقعے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ریاستی حکومت سے ایف آئی آر پر اسٹیٹس رپورٹ طلب کرلی ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہندوستانی عدالت عظمی نے ریاست اترپردیش کے ضلع لکھیم پورکے واقعے کا از خود نوٹس لے لیا۔
ہندوستان کے چیف جسٹس، وی این رمن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی ڈیویژن بینچ نے ریاست اتر پردیش کی ایڈشنل ایڈووکیٹ جنرل گریما پرساد کو جمعے تک اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ عدالت کو بتایا جائے کہ لکھیم پور واقعے کی ایف آئی آر پر اب تک کیا کارروائی کی گئی ہے۔
اس واقعے کو چار دن گزر جانے کے باوجود ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو پولیس نے گرفتار نہیں کیا ہے۔ ہندوستانی سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ یو پی کی حکومت کو بتانا چاہئے کہ اس نے ایف آئی آر میں درج ملزمان کو اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا۔
یاد رہے کہ تین اکتوبر کو ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کے ضلع لکھیم پور میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور اجے مشرا کے، کارواں میں شامل ایک گاڑی سے کچل کر ستیہ گرہ پر بیٹھے متعدد کسان ہلاک ہوگئے تھے۔ کسانوں کا الزام ہے کہ گاڑی، وزیر کے بیٹے نے دانستہ طور پر کسانوں پر چڑھائی تھی۔
اس واقعے کے بعد کسان رہنماؤں اور حزب اختلاف نے اجے مشرا کی برخاستگی اور ان کے بیٹے کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے لیکن حکومت نے اب تک اس سے گریز کیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس واقعے سے پہلے ہندوستان کے وزیر مملکت برائے داخلہ امور اجے مشرا نے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کو سخت انجام سے دوچار کرنے کی دھمکی دی تھی۔