Oct ۰۹, ۲۰۲۱ ۱۰:۴۸ Asia/Tehran
  • کسان تحریک کا بڑھتا اثر، لکھیم پور کھیری واقعے پر اقلیت کمیشن کا یوپی حکومت سے 3 دن کے اندر رپورٹ دینے کا مطالبہ

لکھیم پور کھیری واقعے پر اقلیت کمیشن نے یوپی حکومت سے 3 دن کے اندر رپورٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

قومی کمیشن برائے اقلیت کے چیئرمین سردار اقبال سنگھ لال پورا نے لکھیم پور کھیری واقعہ کے تعلق سے اپنے دائرہ اختیار کو استعمال کرتے ہوئے یوپی کے چیف سکریٹری کو مکتوب نوٹس بھیجا ہے اور ان سے اس معاملے میں تین دن کے اندر رپورٹ سونپنے کے لئے کہا ہے۔ اس سانحہ میں 4 کسانوں سمیت 8 لوگ مارے گئے تھے۔

جب سردار لال پوار سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا: جب تک میں صحیح ذرائع سے اطلاع حاصل نہ کر لوں اس وقت تک کسی طرح کا تبصرہ کرنا میرے لئے صحیح نہیں ہے۔ میں نے تیجندر سنگھ ورک سے ملاقات کی ہے جو زخمی ہیں اور گرگاؤں میں میدانتا اسپتال میں بھرتی ہیں۔ میں نے انکے گھر والوں سے بھی ملاقات کی ہے۔ گفتگو نتیجہ خیز رہی۔

قابل ذکر ہے کہ 3 اکتوبر کو لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے مظاہروں میں کسان لیڈر ورک بھی شامل ہوئے تھے۔

مرکزی حکومت کے تین متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا آٹھ مہینے سے زیادہ مدت سے مظاہرہ جاری ہے۔

3 اکتوبر کو لکھیم پور کھیری کے تکونیا علاقے میں کسانوں کے مظاہرے کے دوران یونین منسٹر اجے مشرا ٹینی کے بیٹے  کی کار، جو کاروں کے قافلے میں شامل تھی، کسانوں کو روندتی ہوئی آگے نکل گئی تھی۔ اس واقعے کی کئی ویڈیو کلپ سامنے آنے کے بعد بھی یونین منسٹر اجے مشرا ٹینی اس بات کا انکار کر رہے ہیں کہ انکے بیٹے کی کار نے کسانوں کو روندا ہے۔ حزب مخالف اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے اجے مشرا کے استعفی کے مطالبہ بڑھتا جا رہا ہے۔

ٹیگس