لکھیم پور کھیری واقعے کے ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ، گرفتاری نہ ہونے پر دسہرے پر مودی کا پتلہ جلانے کا اعلان
ہندوستان میں کسانوں کی مرکزی تنظیم نے لکھیم پور واقعے کے تعلق سے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اور ان کے بیٹے کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
ہندوستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق متحدہ کسان مورچے کے رہنماؤں نے سنیچر کو ایک پریس کانفرنس میں لکھیم پور سانحے کے لئے یوپی کی ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو جواب دہ قرار دیا ہے۔
کسان رہنماؤں نے کہا کہ لکھیم پور واقعے کو ہندوستان کے کسانوں کی تاریخ میں ایک المناک واقعےکی حیثیت سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس بد ترین قتل عام کے ذمہ داروں کے چہرے اب لوگوں کے سامنے آچکے ہیں۔
ہندوستان کےمتحدہ کسان مورچے کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ لکھیم پور سانحے نے ریاست اتر پردیش اور مرکز کی بے جی پی حکومتوں کا حقیقی چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ انھوں نے انصاف نہ ملنے پر اس واقعے کے خلاف ملک گیر تحریک چلانے کا بھی اعلان کیا۔
کسان رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ اگر 12 اکتوبر تک ان کے مطالبات پورے نہ کئے گئے تو 15 اکتوبر کو دسہرے پر پورے ملک میں راون کے بجائے، وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے مقامی رہنماؤں کے پتلے جلائے جائیں گے۔