علی شمخانی کی ہندوستان کے وزیراعظم سے ملاقات
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے افغانستان میں قیام امن کیلئے ایک قومی حکومت کی تشکیل پر تاکید کی ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے جو افغانستان کے موضوع پر سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کی غرض سے ہندوستان کے دورے پر ہیں ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات ، علاقائی اور عالمی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے قبل ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے افغانستان کے موضوع پر تیسری علاقائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ تاکید کی ہے کہ افغان عوام اور قبائل امن و صلح کے خواہاں ہیں لیکن امریکہ نےاس سلسلے میں مکر و فریب سے کام لیا اور اس کا افغانستان میں قیام امن کے سلسلے میں کوئی پروگرام نہیں تھا۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان کو آج ایک طرف داعش دہشت گرد گروہ کا خطرہ درپیش ہے اور دوسری طرف قبائلی اور داخلی جنگ کا خطرہ بھی ہے جس کی بنا پر ہمسایہ ممالک اور غیر ہمسایہ ممالک سبھی کو تشویش لاحق ہے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے افغانستان میں قیام امن کیلئے ایک قومی حکومت کی تشکیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں ایسی حکومت کا قیام ضروری ہے جس میں افغانستان کے تمام قبائل اور سیاسی گروہ موجود ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ایران افغانستان میں قیام امن کے سلسلے میں ہر قسم کی مدد فراہم کرنے اور اس مشکل کو حل کرنے کے سلسلے میں اپنے تمام وسائل بروئے کار لانے کے لئے تیار ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان پر تیسرے علاقائی سیکورٹی اجلاس میں 8 ممالک کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری دہلی اعلامیے میں اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا کہ افغانستان بنیاد پرستی، انتہا پسندی سے مبرا رہے اور کبھی بھی عالمی دہشت گردی کا ذریعہ نہ بن پائے اور افغان معاشرے میں تمام طبقات کو بلا امتیاز اور مساوی انسانی امداد مل پائے۔
قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبال کی صدارت میں ہوئی کثیرالجہتی میٹنگ میں ایران، روس، قازقستان، قرقزستان ، تاجکستان، ازبکستان اور ترکمانستان کے قومی سلامتی مشیروں یا سلامتی کونسل کے سکریٹریوں نے شرکت کی ۔