Nov ۱۵, ۲۰۲۱ ۰۷:۴۶ Asia/Tehran
  • گجرات فسادات: نریندرا مودی اور دوسروں کو ایس آئی ٹی کی طرف سے کلین چٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی پر سماعت

گجرات فسادات کے مجرموں کو سزا دلانے کے لئے پرعزم ذکیہ جعفری نے سپریم کورٹ میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ کارسیوکوں کی لاشیں گھما کر ان فسادات کی زمین ہموار کی گئی۔

سنہ 2002 میں گجرات فسادات کے دوران قتل کئے گئے ایم پی احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری نے ایس آئی ٹی کی طرف سے اس وقت گجرات کے وزیر اعلی و موجودہ وزیر اعظم نریندرا مودی سمیت دوسرے لوگوں کو دی گئی کلین چٹ کے خلاف عدالت عظمی میں عرضی داخل کی ہے۔ معاملے کی سنوائی کے دوران ذکیہ جعفری کی طرف سے عدالت میں کہا گیا کہ گودھرا ریل سانحے میں کارسیوکوں کی جلی ہوئی لاشوں کو علاقے میں گھما کر فسادات کے لئے زمین ہموار کی گئی۔

گجرات فسادات کے معاملے میں ذکیہ جعفری تنہا نہیں ہیں بلکہ ’دا سیٹیزن فار جسٹس اینڈ پیس‘ نامی تنظیم نے بھی سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرائی ہے۔

ذکیہ جعفری کے وکیل کپل سبل نے کورٹ میں کہا کہ جلی ہوئی لاشوں کی تصویریں لی گئیں اور انکے ذریعہ نفرت پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ اس دوران کسی کے فون بھی ضبط نہیں کئے گئے۔

اس معاملے کی سماعت جسٹس اے ایم کھانولکر، جسٹس دینش ماہیشوری اور جسٹس سی ٹی روی کمار کی بینچ کر رہی ہے۔ کپل سبل نے عدالت میں کہا کہ فسادات کے پیچھے سرکار میں شامل بڑے لوگوں اور پلیس کا ہاتھ تھا۔ کپل سبل نے وی ایچ پی کے آچارے گری راج کشور کا سیدھے نام لیتے ہوئے کہا کہ یہ پوری سازش گری راج کشور نے رچی تھی جنہیں پولیس سکورٹی میں اس اسپتال تک لے جایا گیا جہاں لاشیں رکھی ہوئی تھیں۔

قابل ذکر ہے کہ احسان جعفری اور دوسرے لوگوں کا قتل احمد آباد کی گلبرگ سوسائٹی قتل عام کے دوران ہوا تھا۔ الزام ہے کہ مدد کی اپیل کے باوجود انتظامیہ نے انکی بات نہیں سنی۔ ذکیہ جعفری نے اس وقت کے گجرات کے وزیر اعلی نریندرا مودی پر سازش کا الزام لگایا تھا، جسکی تحقیق کے لئے سپریم کورٹ نے ایک ایس آئی ٹی یا خصوصی جانچ ٹیم بنائی تھی۔

ٹرایل کورٹ نے ایس آئی ٹی کی کلوزر رپورٹ 2013 میں قبول کی اور گجرات کی عدالت نے سنہ 2017 میں اس فیصلے کو برقرار رکھا۔ جس کے بعد ذکیہ جعفری نے سپریم کورٹ میں اپیل کی۔

کپل سبل نے سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران کہا کہ ایس آئی ٹی ملزموں کو بچانے کی کوشش کر رہی تھی، یہ آپ کے حکم پر ہی بنائی گئی تھی، کارسیوکوں کی لاش پر گجرات انتظامیہ اور وی ایچ پی کے دبنگ لوگوں کی طرف سے سیاست کی گئی، اسی وجہہ سے اتنا زیادہ تشدد ہوا، لاشوں کا پوسٹ مارٹم جب پلیٹ فارم پر ہی ہو گیا تھا تو انہیں یا تو گھر والوں کے حوالے کرنا چاہیئے تھا یا پھر دفنا دینا چاہیئے تھا۔

 

ٹیگس