محبوبہ مفتی کی قیادت میں احتجاجی مارچ
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں شہریوں کی حالیہ مبینہ ہلاکتوں کے خلاف ہند نواز جماعت پی ڈی پی کے کارکنوں نے پارٹی کی سربراہ کی قیادت میں گورنر ہاؤس کی جانب احتجاجی مارچ کیا۔
سری نگر سے ہمارے نمائندے نے خبردی ہے کہ پچھلے دنوں حیدرپورہ میں انکاؤنٹر کے دوران چار شہریوں کی ہلاکت کے خلاف پی ڈی پی کے کارکنوں نے گورنر ہاؤس کی جانب مارچ کیا جس کی قیادت پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کی- تاہم مظاہرین کو گورنر ہاؤس کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی-
اس موقع پر جموں کشمیر کی سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی نے حکومت ہندوستان پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کا قتل عام بند کیا جائے اور فرضی تصادم اور انکاؤنٹر میں مارے گئے لوگوں سے لیفٹننٹ گورنر کو معافی مانگنی چاہئے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ حیدر پورہ میں جو واقعہ رونما ہوا ہے ہم اس کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن ابھی تک ہمارا مطالبہ نہیں مانا گیا - انہوں نے کہا کہ حیدر پورہ میں مارے گئے شہریوں میں سے دو کی لاشیں تو واپس دے دی گئیں لیکن تیسرے کی لاش ابھی تک نہیں ملی ہے اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ لاش بھی لوٹائی جائے-
واضح رہے کہ جموں کشمیر کے لفٹننٹ گورنر نے کہا ہے کہ حیدر پورہ انکاؤنٹر کی تحقیقات کے نتیجے میں قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی- محبوبہ مفتی نے اسی بیان کے تعلق سے کہا کہ ایل جی کا بیان اپنی جگہ لیکن آزادانہ عدالتی تحقیقات ضروری ہیں- محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں کشمیر میں جمہوریت کا نام ونشان تک نہیں ہے- یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حیدر پورہ انکاؤنٹر کے واقعے کے بعد جموں کشمیر کے لوگوں میں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے۔