متنازعہ زرعی قوانین کی منسوخی کو ہندوستانی صدر نے منظوری دے دی
ہندوستان کے صدر رام ناتھ کووند نے تین متنازعہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے لیے پارلیمنٹ سے منظور کردہ بل کو منظوری دے دی۔
نئی دہلی سے سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق متعلقہ ایگری کلچرل لاز ریپیل بل بیس اکیس کا مقصد تین زرعی قوانین کو ختم کرنا ہے۔
یہ بل زرعی پیداوار صنعت و تجارت (فروغ اور تحفظ) بل بیس بیس، ضروری اشیا ایکٹ ترمیمی بل بیس بیس کو ختم کرنے کے لیے لایا گیا تھا۔ پارلیمنٹ کے رواں سرمائی اجلاس کے پہلے ہی دن اسے دونوں ایوانوں میں بغیر کوئی بحث کئے صوتی ووٹوں سے جلد بازی میں منظور کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ ملک کے کسان گزشتہ ایک برس سے حکومت کے منظور کردہ تین متنازعہ زرعی قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کر رہے تھے اور اسی مطالبے کو لے کر گزشتہ ایک برس سے ملک کے مختلف علاقوں بالخصوص نئی دہلی کی سرحد پر انکے دھرنے اور مظاہروں کا سلسلہ جاری تھا جس کے دوران کم از کم سات سو کسانوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔
آخرکار حکومت نے کسانوں کے احتجاج اور دھرنوں کے سامنے تسلیم ہوتے ہوئے تینوں متنازعہ زرعی قوانین کی منسوخی کا اعلان کیا تاہم کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیٹ نے اعلان کیا ہے کہ کسانوں کے تمام مطالبات پورے ہونے تک انکے دھرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ ایم ایس پی پر قانون بنایا جائے اور تحریک کے دوران ہلاک ہونے والے سات سو سے زائد کسانوں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے۔