ہندوستان میں کسان تحریک کو معطل کرنے کا اعلان
ہندوستان میں کسانوں نے ایک سال سے زائد عرصے سے جاری اپنی تحریک معطل کردی ہے۔
نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق کسان تنظیموں کے متحدہ محاذ، سنیکت کسان مورچہ نے جمعرات کو حکومت کی طرف سے کسانوں کے مطالبات کو پورا کرنے کے وعدے کے بعد ایک سال سے جاری تحریک کو معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
اس رپورٹ کے مطابق سنگھو سرحد پر یہ اعلان کرتے ہوئے کسان لیڈر بلویر راجیوال نے کہا کہ گیارہ دسمبر کو کسان، دہلی کی سرحدوں اور ملک کے دیگر مقامات سے دھرنا ختم کر دیں گے۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ احتجاج کو معطل کرنے کا فیصلہ کسان تنظیموں کے متحدہ محاذ سنیکت کسان مورچہ کی میٹنگ میں کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ کسانوں کی تنظیموں نے بدھ کو متفقہ طور پر حکومت کے پیش کردہ مسودے سے اتفاق کا اعلان کر دیا تھا۔ بدھ کی میٹنگ کے بعد کسان تنظیموں کے اتحاد نے اعلان کیا تھا کہ حکومت کی طرف سے باضابطہ لیٹر پیڈ پر مسودہ ملنے کے بعد تحریک کے خاتمے کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ جمعرات کی میٹنگ کے بعد اعلان کیا گیا کہ سبھی مطالبات پورے کرنے کے لئے حکومت کے وعدے کے بعد تحریک کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کسان تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ کسان تنظیمیں وعدوں پر عمل میں پیشرفت کا ہر ماہ جائزہ لیں گی ۔
یاد رہے کہ ہندوستان کے کسان نومبر دو ہزار بیس سے نئے زرعی قوانین کے خلاف دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ حکومت نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہی دن تینوں متنازعہ زرعی قوانین کی منسوخی کا بل پاس کروالیا تھا لیکن کسانوں نے اعلان کیا تھا کہ جب تک ان کے سارے مطالبات تسلیم نہیں کرلئے جاتے ان کا دھرنا جاری رہے گا۔