Dec ۱۲, ۲۰۲۱ ۰۹:۵۶ Asia/Tehran
  • کسانوں کی تحریک معطل، مگر حکومت کے تئیں بدگمانی بدستور برقرار

کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے فصلوں کی کمترین قیمت کی ضمانت کا قانون بنانے کے لئے حکومت پر دباو بنانے کی حکمت عملی اپنانے کا عندیہ دیا ہے۔

کسان تحریک کے ختم ہونے اور تینوں متنازعہ قانون کو حکومت کی طرف سے واپس لئے جانے کے باوجود کسانوں میں فصلوں کی کمترین قیمت کی ضمانت ایم ایس پی کے موضوع پر تشویش پائی جاتی ہے، جسکے مدنظر مشترکہ کسان محاذ کے لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ وہ یوپی میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد اس صوبے میں انتخاب کے تعلق سے نئی حکمت عملی پر غور کرینگے۔

انکا کہنا تھا کہ حکومت دباو کے بغیر نہیں مانے گی اور جب تک کسان دباو نہیں بناتا اس وقت تک مرکزی حکومت کمترین قیمت کی ضمانت کا قانون پاس نہیں کرے گی۔

جب انڈیئن ایکسپریس نے ان سے یہ پوچھا کہ اگر حکومت ایم ایس پی پر قانون نہ بنائے تو کیا مظاہرہ تیز ہو جائے گا؟ انہوں نے جواب میں کہا کہ حکومت نے ایم ایس پی کے موضوع پر ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن جب تک حکومت کو دباو کا ڈر نہیں ہو گا ہو سکتا ہے حکومت اپنے وعدے کو پورا نہ کرے۔

جب کسان لیڈر راکیش ٹیکت سے یوپی میں آئندہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں شریک ہونے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ صوبے میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد ہی اس بارے میں فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبائی حکومت کی کارکردگی کی بنیاد پر فیصلہ کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں 40 کسان تنظیموں  کے اتحاد ایس کے ایم نے جمعرات کو کئی مطالبوں پر مفاہمت پر مبنی حکومت سے ایک خط ملنے کے بعد اپنے مظاہرے روک ديئے اور مرکزی حکومت نے ایم ایس پی طے کرنے کے لئے ایک کمیٹی بھی بنائی ہے۔

 

ٹیگس