نریندر مودی کی سیکورٹی میں مبینہ کوتاہی کا معامہ گرمایا، کانگریس اور بی جے پی میں ٹھن گئی
ہندوستان کی ریاست پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سیکورٹی میں مبینہ کوتاہی کا مسئلہ کانگریس پارٹی اور بی جے پی کے درمیان زبردست تنازعے میں تبدیل ہوگیا ہے۔
ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق کانگریس پارٹی کے ترجمان پون کھیڑا نے جمعرات کو نئی دہلی میں پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں نریندر مودی کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پنجاب کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوشش کی ہے۔
پون کھیڑا نے کہا کہ وزیر اعظم کا بیان پنجاب کے عوام کی تذلیل ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو یہ بات زیب نہیں دیتی کہ کسی ریاست اور اس کے عوام کی شبیہ کو خراب کریں۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی بدھ کو بھٹنڈہ سے زمینی راستے سے حسینی والا کی طرف جارہے تھے جہاں شہیدوں کی یادگار پر حاضری دینے کے بعد وہ فیروز پور میں ایک ریلی سے خطاب کرنے والے تھے۔ راستے میں ایک اوور بریج پر کسان تنظیموں کے کارکن ان کے راستے میں آگئے اور ان کا راستہ روک دیا جس پر ان کے سیکورٹی اسٹاف نے سیکورٹی خدشے کے باعث وزیر اعظم کا دورہ منسوخ کردیا تھا۔
واپسی میں بھٹنڈہ ہوائی اڈے پر نریندر مودی نے کہا کہ اپنے وزیر اعلا سے میرا شکریہ کہنا کہ میں زندہ لوٹ آیا۔ پنجاب کے وزیر اعلا نے سیکورٹی میں کوتاہی کا الزام مسترد کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو پروگرام کے مطابق بھٹنڈہ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے حسینی والا جانا تھا لیکن وہ ہیلی کاپٹر کے بجائے زمینی راستے سے روانہ ہوئے۔
دوسری جانب ہندوستان کے صدر مسٹر رام ناتھ کووند نے بھی دوررہ پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سیکورٹی میں مبینہ کوتاہی پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔