احمد آباد دھماکہ کیس، 38 مسلمانوں کو سزائے موت سنا دی گئی
ہندوستان کے شہر احمد آباد کی خصوصی عدالت نے ، سلسلے وار بم دھماکوں کے کیس میں اڑتیس ملزمین کو سزائے موت اور گیارہ کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق احمد آباد کی خصوصی عدالت نے، اس شہر میں چھبیس جولائی دو ہزار آٹھ کو ہونے والے سلسلے وار بم دھماکوں کے مقدمے میں انچاس نامزد ملزمین کو مجرم قرار دیا ہے جن میں سبھی مسلمان ہیں۔
خصوصی عدالت نے ان میں سے اڑتیس ملزمین کو سزائے موت اور گیارہ کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔ عدالت نے انچاس ملزمان میں سے ہر ایک پر دو لاکھ پچاسی ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ ملزمین کا تعلق یوپی، بہار ،گجرات، کرناٹک، کیرالا، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، راجستھان اور دہلی سے بتایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان کی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں دو ہزار آٹھ میں ہونے والے سلسلے وار بم دھماکوں میں چھپن افراد ہلاک اور دو سو چالیس زخمی ہوئے تھے۔
خصوصی عدالت نے دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو ایک ایک لاکھ روپے اور شدید زخمی ہونے والوں کو پچاس پچاس ہزار نیز کم زخمی ہونے والوں کو پچیس پچیس ہزار معاوضہ دیئے جانے کا حکم بھی دیا ہے۔
جمیعت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے عدالت کے فیصلے کو ناقابل یقین قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔