نوراتری تیوہار کے موقع پر دلی میں گوشت کی فروخت پر پابندی
ساؤتھ دہلی میں نوراتری تیوہار Navratri کے موقع پر آج سے نہیں کھلیں گی گوشت کی دکانیں۔
ہندوستان میں نوراتری کا تہوار منایا جا رہا ہے۔ دارالحکومت دہلی میں نوراتری کو لے کر سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔ جنوبی دہلی کے میئر مکیش سوریان نے نوراتری کے موقع پر مندروں کے قریب کھلے میں گوشت فروخت کرنے والی دکانوں کو 11 اپریل تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
ایس ڈی ایم سی SDMC کے میئر نے کمشنر کو خط لکھ کر اس سلسلے میں ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے اپنے خط میں کہا، نوراتری 11 اپریل تک ہے جس کے دوران عقیدت مند دیوی درگا کی پوجا کرتے ہیں، اپنے اور اپنے خاندان کے لیے ماں سے آشیرواد حاصل کرنے کے لیے مندر جاتے ہیں اس لئےمندر کے آس پاس اور کھلے میں گوشت کی فروخت سے عقیدت مندوں کو تکلیف ہوتی ہے اور ان کے مذہبی جذبات اور عقائد متاثر ہوتے ہیں۔
جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر کے اس خط پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کیا- مودی بڑے صنعت کاروں کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی اور نظریاتی کارکنوں کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی چاہتے ہیں۔ کون اس کی تلافی کرے گا؟ گوشت ناپاک نہیں ہے، یہ صرف لہسن یا پیاز جیسا بھوجن ہے۔ اگر لوگ گوشت نہیں خریدنا چاہتے تو صرف 99% نہیں 100% لوگوں کے پاس گوشت نہ خریدنے کا اختیار ہے۔
بہر حال جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن آج سے اس فیصلے کو نافذ کر رہا ہے اور حکم کو نہ ماننے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔