منی لانڈرنگ کیس، سونیا گاندھی اور راہل کو نوٹس
ہندوستان میں منی لانڈرنگ کے ایک کیس میں کانگریس صدر سونیا گاندھی اور رکن پارلیمان راہل گاندھی کو نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے نیشنل ہیرالڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں کانگریس صدر سونیا گاندھی اور پارٹی کے رکن پارلیمان راہل گاندھی کے نام نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ کانگریس پارٹی کے مذکورہ دونوں لیڈروں سے نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ ہوسکتی ہے۔
دریں اثنا کانگریس پارٹی نے نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس میں پارٹی کی صدر سونیا گاندھی اور ان کے بیٹے نیز کانگریسی رکن پارلیمان راہل گاندھی کے نام نوٹس کو پارٹی قیادت کو خوفزدہ کرنے کی بی جے پی حکومت کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔
کانگریس پارٹی میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا نے اور پارٹی کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے نوٹس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفتیشی ایجنسی اس کیس کو سات سال پہلے ختم کرچکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت دوبارہ اس کیس کو زندہ کرکے اور کانگریسی قیادت کو نوٹس بھجوا کر ، پارٹی اور اس کی قیادت کو ہراساں کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ آزادی سے پہلے برطانوی حکومت نے نیشنل ہیرالڈ کی آواز کو دبانے کی کوشش کی تھی اور اب مودی حکومت کانگریس کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کانگریس پارٹی سے وابستہ ہندوستان کے قدیمی میڈیا ہاؤس نیشنل ہیرالڈ پر مبینہ طور پر دو ہزار کروڑ روپے کے غلط استعمال کا الزام لگایا گیا ہے۔
ہندوستان کے آزاد صحافتی حلقوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت اپوزیشن کے سبھی اہم رہنماؤں کے خلاف کوئی نہ کوئی کیس بنا کر انہیں اپنے مسائل میں الجھانا چاہتی ہے تاکہ وہ حکومت کے خلاف کوئی موثر تحریک نہ چلاسکیں۔