Jun ۱۳, ۲۰۲۲ ۰۸:۲۰ Asia/Tehran
  • توہین رسالت کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمان رہنما کا گھر مسمار، مظاہرین پر تشدد

گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے والے مسلمان رہنما کے گھر کو مسمار کردیا گیا۔

سحر نیوز/ہندوستان: ہندوستان کی ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں گذشتہ جمعہ کو ناموس رسالت (ص) کے نام پر نکالے گئے پرامن مظاہرے میں تشدد پھوٹ پڑنے کے معاملے میں پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ انہیں میں سے جاوید محمد کو پولیس نے گرفتار کرتے ہوئے خلدآباد تھانہ علاقے میں واقع ان کے عالی شان مکان کو مسمار کردیا۔

پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) نے ہفتہ کو کھلدآباد کےاٹالا چوک علاقے میں واقعہ جاوید کے مکان کو بلڈوزر سے منہدم کرنے کی رسمی کارروائی کی تکمیل کے بعد اتوار کی دوپہر 12بجے مکان کے باہری دیوار گرانا شروع کر دی۔ اس کاروائی دوران پی ڈی اے کے سکریٹری اور پولیس و انتظامیہ کے اعلی افسران موجود رہے۔

مکان منہدم کئے جانے کے پیش نظر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار علاقے میں تعینات کئے گئے۔ جاوید کے مکان کو منہدم کئے جانے کے دوران پی ڈی اے کے اعلی افسران کے علاوہ ضلع انتظامیہ اور پولیس کو بھی سینئر افسران موقع پر موجود رہے۔

پولیس نے جاوید کو ہفتہ کے روز حراست میں لے لیا تھا اور اتوار کو ان کا مکان یہ کہہ کر مسمار کر دیا گیا کہ یہ مکان غیرقانونی طور سے بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ شان رسول خدا (ص) میں اہانت کے خلاف ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے جبکہ ہندوستان کی ریاست اترپردیش کے مظاہروں میں دو افراد جاں بحق ہوگئے۔ اسکے علاوہ پولیس کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کی گرفتاریوں اور انہیں بہیمانہ طور پر زدوکوب کرنے کی خبریں بھی تواتر سے موصول ہو رہی ہیں۔

ٹیگس