Jun ۱۵, ۲۰۲۲ ۱۲:۰۳ Asia/Tehran
  • ہندوستان؛ کئی سپاہی ایک نہتے شخص کو لاٹھیوں سے پیٹتے ہوئے۔ (فائل فوٹو)
    ہندوستان؛ کئی سپاہی ایک نہتے شخص کو لاٹھیوں سے پیٹتے ہوئے۔ (فائل فوٹو)

ہندوستان میں توہین رسالت (ص) کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے مسلمانوں کی شدید سرکوبی کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔

سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستان کے مختلف شہروں میں توہین رسالت (ص) کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ اترپردیش کے شہر الہٰ باد میں ویلفیئر پارٹی کے رہنما محمد جاوید کو گرفتار اور ان کا گھر بھی مسمار کر دیا گیا جبکہ مظالم کیخلاف احتجاج کرنے والی آفرین فاطمہ کا گھر بھی بلڈوزر سے گرا دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اب تک ہونے والے مظاہروں کے دوران ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے مسلمانوں کی شدید طور پر سرکوبی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

ہندوستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاون کی مذمت کرتے ہوئے اس قسم کی پالیسی کو ہندوستان کیلئے نقصان دہ قرار دیا ہے۔

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی ہندوستانی حکومت سے مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری بیان میں ہندوستانی مسلمانوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے مودی حکومت سے مسلمانوں پر تشدد بند کرنے اور کریک ڈاؤن ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا مزید کہنا تھا کہ امتیازی سلوک کیخلاف آواز اٹھانے والے مسلمانوں پرہندوستانی حکومت کریک ڈاؤن کر رہی ہے، بلاجواز گرفتاریاں اور گھروں کی مسماری انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ایمنسٹی انٹر نیشنل نے مظاہرین کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

ٹیگس