Jul ۱۵, ۲۰۲۲ ۲۱:۲۸ Asia/Tehran
  • ہندوستان، پارلیمانی ایڈوائزری پر حزب اختلاف نے کیا سخت برہمی کا اظہار

ہندوستان میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاسوں کے بارے میں پارلیمنٹ سیکریٹریٹ کی ایڈوائزری پر حزب اختلاف نے سخت برہمی کا اظہارکیا ہے۔

ہندوستان میں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے قبل ایوان زیریں لوک سبھا سیکریٹریٹ کی ایک ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اراکین  اسمبلی ہاؤس کے احاطے کو کسی بھی قسم کے دھرنے، احتجاج، ہڑتال یا کسی مذہبی تقریب کے لئے استعمال نہیں کرسکتے۔
اس ایڈوائزری پر کانگریس پارٹی کے لیڈر جے رام رمیش نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "وشوگرو کا تازہ ترین دھماکہ، دھرنا منع ہے۔"
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان، ڈیرک اوبرائن نے ایڈوائزری کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن جمہوری طریقے سے احتجاج جاری رکھے گی ۔
انہوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی چھت پر قومی نشان کی تنصیب کے موقع پر وزیر اعظم کی پوجا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حال میں پارلیمنٹ میں مذہبی تقریب منعقد ہوئی۔ ڈیرک اوابرائن نے کہا کہ دھرنا، مظاہرے اور ہڑتالیں، احتجاج کے جائز پارلیمانی طریقے ہیں جن سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔
دوسری طرف لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران، کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں دھرنوں اور مظاہروں پر پابندی سے متعلق ہدایات پہلی بار جاری نہیں کی گئی ہیں بلکہ تیرہ برس سے، ہر اجلاس سے پہلے باقاعدگی سے جاری کی جاتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جمہوری عمل میں ہر ایک کو اظہار رائے کی آزادی ہوتی ہے۔
اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ سبھی فریقوں سے گزارش ہے کہ حقائق کو جانے بغیر کسی بھی موضوع پر الزامات اور جوابی الزامات نہ لگائیں۔

ٹیگس