ہندوستان میں حکومت کے خلاف احتجاجی ریلی
ہندوستان میں کانگریس پارٹی نے پارٹی صدر سونیا گاندھی کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں طلبی کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا ہے۔
نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق کانگریسی صدر سونیا گاندھی اور رکن پارلیمان راہل گاندھی کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی کارروائی کو مظاہرین نے بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت کی انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔
دہلی میں کانگریس پارٹی کے کارکنوں نے پارلیمنٹ ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالی۔
مختلف کانگریسی رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب میں کہا ہے کہ حکومت نے کانگریسی رہنماؤں کے خلاف کیس اس لئے تیار کئے ہیں کہ ملک کے سلگتے ہوئے مسائل کو پارلیمنٹ میں نہ اٹھایا جاسکے۔
ان رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ حکومت، اپنی نا اہلی اور بدعنوانیوں کی پردہ پوشی کے لئے حزب اختلاف کے خلاف ملک کی ایجنسیوں سے بطور حربہ کام لے رہی ہے۔
اسی کے ساتھ کانگریس اور تیرہ ہم خیال جماعتوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کرکے بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کو آئین کے منافی اور عوام دشمن قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مل کے لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات کو ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے کے چیمبر میں، کانگریس اور حزب اختلاف کی ہم خیال جماعتوں کی ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔
میٹنگ میں حزب اختلاف کے رہنماؤں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن رہنماؤں کو چن چن کر نشانہ بنارہی ہے اور ان کے خلاف انتقامی کارروائی انجام دی جارہی ہے۔
ادھر ہندوستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں حزب اختلاف کے رہنماؤں نے مہنگائی کے مسئلے پر بحث کا مطالبہ اور ہنگامہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں اجلاس شروع ہوتے ہی حزب اختلاف کے اراکین نے مہنگائی کے مسئلے پر بحث کا مطالبہ کیا جس کو چیئر مین وینکیا نائیڈو نے مسترد کردیا جس پر اپوزیشن کا ہنگامہ کافی بڑھ جانے کے بعد ایوان کی کارروائی معطل کردی گئی۔