سلمیٰ بیگ، ہندوستان کی پہلی باحجاب کامیاب مسلم "گیٹ وومین"
مرزا سلمیٰ بیگ، یہ نام ہے ہندوستان کی باہمت اور حوصلہ مند پہلی باحجاب مسلم "گیٹ وومین" (Gatewoman) کا جو پچھلے دس سال سے حجاب کی پابندی کرتے ہوئے اپنی ڈیوٹی انجام دے رہی ہیں۔
سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق مرزا سلمیٰ بیگ ریاست اترپردیش کے صدر مقام لکھنؤ سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ملہور ریلوے پھاٹک پر پچھلے تقریباً دس سال سے"گیٹ وومین" کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں جو حجاب کی باقاعدہ پابند ہیں۔
اطلاعات کے مطابق محترمہ مرزا سلمیٰ بیگ، جن کا تعلق لکھنؤ سے ہے، مصروف ملہور ریلوے کراسنگ پر تعینات ہیں۔ سنہ 2013 میں انہوں نے اپنی ملازمت کا آغاز کیا تھا۔ جب ان کی تقرری ہوئی تھی تو یہ ایک قومی خبر بن گئی تھی کیونکہ وہ ریلوے "گیٹ وومین" کی حیثیت سے ملازمت کرنے والی پہلی خاتون تھیں۔
سلمیٰ بیگ کا کام: جب بھی کوئی ریل گاڑی مذکورہ ریلوے پھاٹک کو عبور کرتی ہے تو وہ ایک بھاری بھرکم پہیئے کو لیور سے چلاکر پھاٹک بند کردیتی ہیں اور ٹرین گزرنے کے بعد اسی طرح پھاٹک کھول دیتی ہیں۔ جب تک ٹرین پوری طرح سے پھاٹک عبور نہیں کرلیتی سلمیٰ بیگ ہاتھ میں ہری اور لال جھنڈی لئے وہیں کھڑی رہتی ہیں۔
سلمیٰ بیگ نے بتایا کہ جب انہوں نے کام شروع کیا تھا تو لوگوں کو یقین نہیں تھا کہ یہ مشکل اور سنگین کام وہ کر پائیں گی لیکن انہوں نے بلند حوصلے اور ہمت کے ساتھ یہ کام کرکے دکھا دیا جو صرف مردوں کا کام سمجھا جاتا ہے۔
سلمیٰ نے "گیٹ وومین" بننے کا سخت کام کیوں قبول کیا؟ سلمیٰ کے والد بھی گیٹ مین تھے لیکن بعض سنگین بیماریوں کی وجہ سے وہ رضاکارانہ طور پر مقررہ وقت سے پہلے سبکدوش ہوگئے۔ سلمیٰ کی والدہ فالج کے مرض میں مبتلا تھیں اور گھر میں کمانے والا کوئی نہیں تھا لہٰذا سلمیٰ نے اپنی تعلیم کو خیرباد کہہ کر یہ ملازمت اختیار کی۔ سلمیٰ کا کہنا ہے کہ ان کی کامیابی کا سہرا ان کے والدین کے سر ہے۔