راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا اور دھمکی آمیز خط
راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا کے مدھیہ پردیش میں داخل ہونے سے پہلے کانگریسی رہنماؤں کے نام دھمکی آمیز خط کا انکشاف ہوا ہے ۔
ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق اس مشکوک خط میں بھارت جوڑو یاترا کے قائد راہل گاندھی اور سینیئر کانگریسی رہنما کمل ناتھ کو بھی دھمکیاں دی گئی ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق ہاتھ سے لکھا ہوا یہ دھمکی آمیز خط شہر اندور کے ایک حلوائی سے ملا ہے جس کی پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہیں ۔ اس خط میں انیس سو چوراسی میں اندراگاندھی کے قتل کے بعد شروع ہونے والے سکھ مخالف فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے، اندور کے مختلف علاقوں میں بم دھماکوں کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔
مدھیہ پردیش کانگریس کے میڈیا سیل کے صدر، کے کے مشرا نے اس دھمکی آمیز خط کو سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کو ہلکے میں نہ لیا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ اندور پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہیں اور امید ہے کہ معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی کی قیادت میں کنیا کماری سے شروع ہونے والی بھارت جوڑو یاترا مختلف ریاستوں سے ہوتے ہوئے اس وقت ریاست مہاراشٹر سے گزررہی ہے ۔ پروگرام کے مطابق بھارت جوڑو یاترا تیئس نومبر کو مہاراشٹرا کے برہان پور ضلعے سے مدھیہ پردیش میں داخل ہوگی ۔ یہ یاترا اندور نیز اجین سمیت مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے پانچ دسمبر کو راجستھان کی سرحد میں ہوگی ۔
کانگریس نے بھارت جوڑو یاترا کا مقصد، ملک میں بی جے پی اور آر ایس ایس کی پھیلائی ہوئی نفرت کو ختم کرکے آپسی بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مضبوط بنانا بتایا ہے۔