سعودی مبلغ کی آل سعود کو پھٹکار؛ دین اسلام کی تباہی کا سلسلہ بند کرو! (ویڈیو)
سعودی مبلغ نے آل سعود کے حکمرانوں پر کرارا وار کرتے ہوئے اُن سے دین اسلام کی تباہی کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: سعودی مبلغ اور دمام شہر میں شاہ عبدالعزیز مسجد کے سابق خطیب اور امام "عماد المبیض" نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہوں نے سعودی عرب کے شاہ سلمان عبدالعزیز اور سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان اور ان کے مشیر ترکی آل الشیخ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کی بنیاد ایمان کی اور اللہ تعالیٰ کے دین کے قیام اور نفاذ کے لیے رکھی گئی تھی اور آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ ان اصولوں کے سراسر خلاف ہے جن پر اس ملک کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ سعودی مبلغ نے سعودی حکام کو اللہ سے خوف کھانے کی ہدایت کی۔
عبدالعزیز مسجد کے خطیب نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے بہت سے قوانین کو پاؤں تلے روندتے ہوئے کئی قسم کی شرعی پابندیوں سے منہ پھیر لیا ہے اور اب کچھ علاقوں میں معاشرے کے رسم و رواج کے خلاف نئی فنکارانہ سرگرمیاں اور پروگرام شروع کر دئے گئے ہیں جو خاندانوں کے احتجاج اور سعودی عرب میں مذہبی اداروں کی طرف سے انتباہات کا سبب بنا ہے۔
کئی دہائیوں سے سعودی عرب میں خواتین کے حقوق، فن، مخلوط اجتماعات اور کنسرٹس پر سخت پابندیاں عائد تھیں لیکن چند سال قبل، تفریح کے لیے ایک سرکاری پروگرام اور 2016 میں اس کے لیے ایک ادارے کے قیام کے ذریعے، اس ملک میں اہم سماجی تبدیلیاں رونما ہوئیں جس کے بعد اب ملک کے بہت سے علاقوں میں سعودی حکام نے اپنے عوام کو شرعی اور اسلامی حدود و قیود سے آزاد کر دیا ہے۔
سعودی عرب میں بالعموم کسی کو حکام پر کسی قسم کی تنقید کی اجازت نہیں دی جاتی اور ایسا کرنے والے کو ایجنسیز کی جانب سے سخت عواقب سے روبرو ہونا پڑتا ہے۔ اسی تناظر میں ماہرین نے یہ امکان ظاہر کر دیا ہے کہ سعودی حکام کو ملک میں سماجی و شرعی نقطۂ نظر سے بے راہروی کو فروغ دینے پر آڑتے ہاتھوں لینے والے اس مبلغ کو بھی مستقبل میں مشکلات سے روبرو ہونا پڑ سکتا ہے۔
اس سلسلے میں کچھ قرائن ظاہر بھی ہونے لگے ہیں اور سوشل میڈیا پر انکے خلاف شدید حملوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر سرگرم حکومت نواز دھڑے نے عماد المبیض کے خلاف ایک محاذ کھول دیا ہے اور وہ حکومتی اقدامات کے دفاع میں وارد میدان ہو گئے ہیں۔