ہندوستان کے مختلف شہروں میں فرقہ وارانہ فسادات
ہندوستان کے محتلف شہروں میں رام نومی کے موقع پر فرقہ وارانہ فسادات کے بعد بعض علاقوں میں ابھی بھی حالات سخت کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔
سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق ریاست بہار کے نالندا اور ساسارام میں فرقہ وانہ فسادات کے دوران بہت سی دوکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی گئی جبکہ دونوں ہی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف پتھراؤ اور فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
بہار کے ضلع نالندا کے بہار شریف میں ہجوم اور بلوائیوں نے دوکانوں کو لوٹ لیا ۔ اطلاعات ہیں کہ بہار شریف میں جاوید نامی شخص کی ڈیجیٹل انڈیا دوکان سے تقریبا تین کروڑ کے موبائل اور الیکٹرانک سامان لوٹ لئے گئے - بہار شریف اور ساسارام سے اطلاعات ہیں کہ دونوں ہی شہروں میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر دی گئی ہے اور وزیرداخلہ امت کا شاہ کا دورہ ساسارام بھی منسوخ کردیا گیا ہے -
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ رام نومی کے جلوس کے دوران بعض شرپسند عناصر کی جانب سے اشتعال انگیز نعرے بازی کے بعد فسادات پھوٹ پڑے ۔ بعض شرپسندوں نے ایک مسجد پر قبضہ کرکے اس پر زعفرانی جھنڈا لہرادیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ عمارتوں اور دوکانوں سے ابھی بھی دھوئیں اٹھ رہے ہیں ۔ ریاست مہاراشٹر کے شہروں جل گاؤں اور سمبھا جی نگر اورنگ آباد اور کولکتہ کے جڑواں شہر ہاؤڑا میں بھی فرقہ فسادات کی خبریں موصول ہوئی ہیں - بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی نے الزام لگایا ہے کہ فسادات رام نومی کے جلوس کا راستہ تبدیل کئے جانے کی وجہ سے ہوئے ہیں ۔ ممتابنرجی نے کہا ہے کہ فسادات بھڑکانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔