ہندوستان: ہم جموں و کشمیر میں کسی بھی وقت انتخابات کے لئے تیار ہیں، مرکزی حکومت
ہندوستان کی مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا ہے کہ ہم کسی بھی وقت جموں و کشمیر میں انتخابات کرانے کے لئے تیار ہیں۔
سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستان کے زیرانتظام جموں و کشمیر کی خصوصی حیثيت اور ریاست کا درجہ ختم کئے جانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں پر سپریم کورٹ میں آج تیرہویں دن کی سماعت مکمل ہوگئی۔ یہ سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہو رہی ہے۔
ہندوستانی میڈيا کے مطابق جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ختم کئے جانے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے حکومت سے جواب طلب کیا تھا کہ وہ خطے میں انتخابات اور ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لئے وقت مقرر کرے۔ جمعرات کو سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا کہ ہم جموں و کشمیر میں کسی بھی وقت انتخابات کرانے کے لئے تیار ہیں۔
مرکزی حکومت کی طرف سے ملک کے اٹارنی جنرل تُشار مہتا نے کہا کہ لیہ میں بلدیاتی کونسلوں کے انتخابات ہوچکے ہيں جبکہ کرگل میں مقامی کونسلوں کے انتخابات ہونے والے ہیں۔
تُشار مہتا نے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ واقعات میں پینتالیس فیصد سے زیادہ کمی آئي ہے اور سیاحوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات بہتر ہو رہے ہيں۔ مرکزی حکومت کا جواب سننے کے بعد چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ حکومت کے اس جواب سے معاملے کی قانونی حیثيت طے کرنے کا عمل متاثر نہيں ہوگا اور ہم اس اقدام کی قانونی حيثيت طے کریں گے۔
ادھر خطے کی سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے بڑی تعداد میں خطے کے لوگوں کو ابھی بھی گرفتار کر رکھا ہے اور آئےدن تشدد آمیز واقعات رونما ہوتے ہيں۔ خطے کی سیاسی جماعتوں نے مرکزی حکومت پر یہ الزام بھی لگایا کہ خطے میں اب بھی دفعہ ایک سوچوالیس نافذ ہے۔