اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں تشدد، چار ہلاک ، سیکڑوں زخمی
ہندوستان کی ریاست اتراکھنڈ میں مدرسے اور مسجد پر انتظامیہ کی کارروائی کے بعد ہونے والے تشدد میں چار افراد کی جان چلی گئی، جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہو گئے۔
سحرنیوز/ ہندوستان: اتراکھنڈ میں ہلدوانی کے بن بھول پورہ میں مبینہ طور پر ایک سرکاری زمین پر تعمیر شدہ مدرسے اور مسجد پر انتظامیہ کی کارروائی کے بعد ہونے والے تشدد میں چار افراد کی جان چلی گئی، جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہو گئے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تمام زخمیوں کا ہسپتال میں علاج جاری ہے۔
اتراکھنڈ کے وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے ہلدوانی کے بن بھول پورہ میں ہوئے ہنگامہ کو سنجیدگی سے لیا ہے ۔ وہیں ہلدوانی میں شرپسند عناصر کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کردیا گیا ہے-
ہلدوانی میں تشدد کے پیش نظر وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا ہے۔ انہوں نے پرنسپل سکریٹری، پولیس سپرنٹنڈنٹ، پولیس اینڈ انٹیلی جنس کے دیگر اعلیٰ افسران کے ساتھ حالات کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
پولیس کے مطابق بن بھول پورہ میں فساد برپا کرنے میں ملوث افراد کی نشاندہی کر کے ان پر مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ حفاظت کے پیش نظر شہر کو چھاونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انٹرنیٹ خدمات بھی بند کر دی گئی ہیں۔ ایس ایس پی اور ڈی ایم سمیت ضلع کے اعلیٰ افسران حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ پورے علاقے میں کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات کو تھانہ بن بھولپورہ کے قریب مبینہ غیر قانونی مدرسے اور مسجد کو گرانے کے وقت خوب ہنگامہ ہوا تھا۔ شہری انتظامیہ کی ٹیم جے سی بی لے کر کارروائی کرنے پہنچی تھی، اسی دوران وہاں کے باشندوں نے انتظامیہ اور پولیس کے اس اقدام پر اعتراض کیا جس کے بعد پولیس اور معترضین کے درمیان جھڑپ ہوگئی
شہری انتظامیہ کے ہاتھوں مدرسے اور مسجد کو شہید کئے جانے کے اقدام پر معترضین نے، میونسپل کارپوریشن اور صحافیوں کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ حالات قابو سے باہر ہونے کی وجہ سے پولیس کو کئی راؤنڈ فائر کرنا پڑے۔