انتخابات جیتنے پر بی جے پی کا نیا پروگرام
ہندوستان میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات جیتنے پر بی جے پی کی حکومت آئین کے دیباچے سے لفظ سیکولر ہٹا دے گی۔
سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستان کے میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں حکمراں جماعت بی جے پی کے جنرل سکریٹری دشینت گوتم نے پارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ کانگریس پارٹی بی جے پی پر آئین میں تبدیلی اور ریزرویشن ختم کرنے کے بے بنیاد الزامات لگا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ آئین کو بدلنے کا کام کانگریس نے کیا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا بی جے پی کی نئی حکومت ان الفاظ کو آئین کے دیباچے سے ہٹاکر اسے دوبارہ اصل شکل میں لائے گی، تو گوتم نے کہا، ہاں، ہم اسے اس کی پرانی شکل میں واپس لائیں گے۔ سیکولر لفظ نہیں ہونا چاہیے۔ سیکولر لفظ کا اضافہ کرنے سے بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی روح کو ٹھیس پہنچی تھی۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ آئین کے دیباچے میں لفظ سیکولر ہو۔
بی جے پی جنرل سیکریٹری نے کہا کہ کانگریس اور ان کے لیڈر جواہر لال نہرو نے ڈاکٹر امبیڈکر اور ان کے بنائے ہوئے آئین کی شروع سے ہی مخالفت کی تھی۔ پنڈت نہرو نے انتخابات میں ڈاکٹر امبیڈکر کو ہرانے کے لئے کام کیا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل تین سو ستر کے ساتھ وہاں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ریزرویشن کو لاگو نہیں ہونے دیا۔
اس کمیونٹی کے لوگوں کو دوسرے درجے کا شہری بنائے رکھا۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ریزرویشن نہیں آنے دیا۔ بعد میں درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کو مسلمانوں کو دینے کی سازش رچی ۔ انھوں نے کانگریس پر یہ الزام ایسی حالت میں لگایا ہے کہ اس جماعت کا کہنا ہے کہ کانگریس پارٹی کے رہنماؤں اور خود سابق جنرل سیکریٹری راہل گاندھی نے بی جے پی پر الزام لگایا تھا کہ وہ ہندوستان کی جمہوریت کے لئے خطرہ ہے اور ملک کے آئین کو غیم سیکولر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔