Jun ۲۷, ۲۰۲۴ ۱۵:۲۵ Asia/Tehran
  • ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت لیکن اس ملک کے کسان پریشان

ہندوستان کی صدر نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نئی حکومت کی آئندہ پانچ سالہ مدت کے لئے روڈ میپ پیش کیا۔

سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستانی میڈيا کے مطابق صدر دروپدی مورمو نے پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے اٹھارہویں لوک سبھا کے نو منتخب اراکین کو مبارکباد پیش کی۔ ہندوستان کی صدر نے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا الیکشن تھا، تقریباً چونسٹھ کروڑ ووٹروں نے جوش اور ولولے کے ساتھ اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر سے بھی اس الیکشن کی ایک بہت ہی خوشگوار تصویر سامنے آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔

صدر مور مو نے اپنے خطاب میں پیپر لیک کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پیپر لیک کے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور مجرموں کو سخت سزا دینے کے لیے پرعزم ہے۔

مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ حکومت نے پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت ملک کے کسانوں کو تین لاکھ بیس ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم فراہم کی ہے۔

دوسری جانب سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے صدر کے خطاب پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہندوستان پانچویں بڑی معیشت ہے اور تیسری بڑی معیشت بننے جارہا ہے تو ملک کے کسان اس قدر پریشان کیوں ہیں اور ملک کا نوجوان بے روزگار کیوں پھر رہا ہے اور ہر طرف اتنی مہنگائی کیوں ہے انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کہانی سنانے سے ہمارا کسان خوش نہيں ہوگا۔

ٹیگس