تختی پر اڑی یوپی سرکار کو پھر ملی سپریم کورٹ سے پَھٹکار!
ہندوستانی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ کانوڑ کے راستے میں کسی کو نیم پلیٹ لگانے پر مجبور نہيں کیا جاسکتا اور اس سلسلے میں عبوری حکم روک جاری رہے گی۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈيا کے مطابق کانوڑ یاترا کے راستے کی تمام دکانوں پر نیم پلیٹ نصب کئے جانے کے معاملہ پر جمعے کو سپریم کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ یوپی حکومت کے فیصلے پر عبوری روک برقرار رہے گیا۔
اس سے پہلے ریاست اترپردیش کی حکومت کی جانب سے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے اس فیصلے پر وضاحت پیش کی گئی اور کہا گیا کہ کانوڑیوں کی درخواست پر اس طرح کا فیصلہ اس لئے لیا گیا تاکہ امن و امان کی صورت حال پیدا نہ ہو۔ تاہم سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے اپنے سابقہ عبوری روک کے حکم کو برقرار رکھا۔ معاملہ کی اگلی سماعت کے لئے اگست کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
سماعت کے دوران عدالت کو اطلاع دی گئی کہ تاحال صرف یوپی حکومت نے جواب داخل کیا ہے، جبکہ اتراکھنڈ کی حکومت نے مزید وقت مانگا ہے۔اس درمیان یوپی کے شہرمیرٹھ میں کانوڑیوں نے مسلمان شخص کی کار میں توڑ پھوڑ کی اور اس میں سوار لوگوں کو زد و کوب بھی کیا۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گيا ہے کہ مسلمانوں کی کار پر یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب کار اس ہانڈی یا کانوڑ سے ٹکراگئي جس میں گنگا کا پانی بھرا ہوا ہوتا ہے۔ اس پر طیش میں کانوڑیوں نے کار پر حملہ کردیا اس میں سوارلوگوں کو بھی زد و کوب کیا۔