Jan ۲۵, ۲۰۲۵ ۰۸:۴۸ Asia/Tehran
  • ہندوستان: وقف ترمیمی بل سے متعلق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں شامل اپوزیشن اراکین کا لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کے نام خط

وقف ترمیمی بل سے متعلق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں شامل اپوزیشن اراکین نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھ کر مطالبہ کیا ہےکہ وہ اجلاسوں میں شفافیت برتنے کے سلسلے میں کمیٹی کے چیئرمین کو ہدایت دیں۔

سحرنیوز/ہندوستان:  ہندوستانی میڈیا کے مطابق وقف ترمیمی بل سے متعلق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) میں شامل اپوزیشن اراکین نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھ کر کمیٹی کے چئرپرسن جگدمبیکا پال پر من مانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اجلاسوں میں شفافیت برتنے کے لیے کمیٹی کے چیئرمین کو ہدایت دیں ۔ مسٹر برلا کو لکھے گئے خط میں اراکین پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ جمہوریت اور پارلیمانی کمیٹی کے وقار کے تحفظ کے لیے کمیٹی کے اجلاسوں میں شفافیت ضروری ہے اور اس میں اراکین کے آئینی حقوق کا تحفظ کیا جانا چاہیے۔ اراکین نے کہا ہے کہ چئرمین کی جانب سے 27 جنوری کو طلب کردہ اجلاس کو ملتوی کیا جائے تاکہ اراکین کو گزشتہ اجلاسوں میں فریقین کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے جوابات کو سمجھنے کا موقع ملے۔ جب جے پی سی کے اراکین نے چئرپرسن کی بدسلوکی کے خلاف احتجاج کیا تو جے پی سی کے 10 اراکین کو معطل کردیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے نشی کانت دوبے اور دیگر اراکین کے درمیان بھی گرما گرم بحث ہوئی۔
کمیٹی کے رکن اور ڈی ایم کے کے لیڈر اے راجہ نے کہا کہ چئرمین پوری طرح سے من مانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کی رات 11.30 بجے انہیں پیغام ملا کہ 24، 25 جنوری کو میٹنگ ہوگی، جس میں باریکی سے غور کیا جانا ہے۔ اراکین پارلیمنٹ دوڑتے ہوئے آئے کیونکہ موضوع بہت اہم تھا لیکن پھر انہیں معلوم ہوا کہ اجلاس 27 تاریخ تک ملتوی کر دیا گیا ہے اور اجلاس کا ایجنڈا بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ایجنڈا تبدیل کرنا اور ہمارے معقول دلائل کو نہ سننا توہین ہے۔ یہی نہیں، ہم اجلاس میں گئے، چئرپرسن نے ہمیں اپنے دلائل ریکارڈ کرنے کے لیے کہا اور ہم نے دلائل دیئے ، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ اب میٹنگ کو 27 تاریخ کے لئے کیوں تبدیل کیا گیا اور وہ اس میں کیا کرنے جا رہے ہیں؟
کمیٹی کے رکن اور کانگریس کے گورو گوگوئی نے کہا "ہم نے پہلے کبھی ایسی جے پی سی نہیں دیکھی جس میں 10 ممبران کو ایک ساتھ معطل کیا گیا ہو۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ان تمام ممبران کو بغیر نوٹس کے معطل کر دیا گیا ہے اور انہیں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ اگلی میٹنگ کب ہے۔ اجلاس کی تاریخ کے ساتھ ایجنڈا بھی تبدیل کیا گیا ہے۔ پہلے ہمیں بتایا گیا تھا کہ اجلاس 24 اور 25 تاریخ کو ہوگا اور جب ہم میٹنگ میں پہنچے تو ہمیں ایجنڈے میں تبدیلی ملی۔ پھر اچانک اجلاس 27 تاریخ تک ملتوی کر دیا گیا۔

 

ٹیگس