پاکستان کے خلاف ہندوستان کے حملے کا نام "سندور " کیوں ؟
ہندوستان نے پاکستان کے کئی ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں جس کے بعد فریقین کی جانب سے دعوؤں کا لا متناہی سلسلہ شروع ہو گیا ہے
سحرنیوز/ہندوستان:فریقین کی جانب سے مختلف دعوؤں کے ساتھ ہی دونوں ملکوں کے صارفین بھی سوشل میڈیا پر سرگرم ہو گئے ہیں اور عجیب و غریب اور کبھی کبھی حقیقت سے کوسوں دور دعوے سنائی دے رہے ہیں تاہم ہندوستان نے اپنے اس حملے کا جو نام دیا ہے وہ خاص طور پر اپنی طرف توجہ مبذول کرا رہا ہے۔
ہندوستان نے اس حملے کا نام " آپریشن سندور " رکھا ہے۔ ہندوستان کی فوج اور ہندوستانی وزیر خارجہ جے شنکر کے آفیشل اکاؤنٹس پر یک تصویر بھی پوسٹ کی گئی ہے جس میں انگریزی کے حروف میں ’آپریشن سندور‘ لکھا ہوا ہے۔ اس میں انگریزی کے ایک لفط ’او‘ کی جگہ ایک پیالی ہے جس میں سندور بھرا ہے جبکہ دوسرے ’او‘ میں موجود سندور پیالی سے باہر نکل رہا ہے۔
ہندو مذہب میں شادی کے وقت لڑکا اپنی ہونے والی بیوی کی مانگ میں لال رنگ کا ایک پاؤڈر بھرتا ہے جسے سندور کہا جاتا ہے اور اس طرح سے وہ لڑکی اس لڑکے کی بیوی ہو جاتی ہے جس کے بعد ہندو لڑکی کی مانگ میں " سندور" اس کے سہاگن ہونے کی علامت ہوتا ہے اوراگر کسی ہندو خاتون کا شوہر مر جاتا ہے تو وہ اپنی مانگ سے سندور پونچھ دیتی ہے۔
انڈین فوج کی کرنل صوفیہ قریشی نے بدھ کی صبح آپریشن سندور سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ 22 اپریل کو ’پہلگام میں ہونے والے حملے کا درست فوجی ردعمل تھا جو کہ معتبر انٹیلیجنس کی بنیاد پر کیا گیا۔
آپریشن سندور نام رکھے جانے کی وجوہات ہندوستانی میڈیا میں بیان کی جا رہی ہیں اور ہندوستانی میڈیا کے مطابق اس ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اس آپریشن کے نام کا انتخاب کیا ہے۔
در اصل پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والے تمام 26 افراد مرد تھے۔ مرنے والوں میں نئے شادی شدہ جوڑے بھی شامل تھے۔
اسی تناظر میں اس آپریشن کا نام ’سندور‘ رکھنے کو معنی خیز قرار دیا جا رہا ہے۔
اے این آئی نے پہلگام میں ہلاک ہونے والے گنبوٹے کی بیوہ سنگیتا گنبوٹے سے بات کی جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ فوج کی طرف سے کی گئی کارروائی اچھی ہےاور اسے آپریشن سندور کا نام دے کر انھوں نے خواتین کی عزت بڑھائی ہے۔
اسی طرح پہلگام حملے کی متاثرہ خاتون منجوناتھ راؤ کی والدہ نے خبر رساں ادارے ’اے این آئی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں امید تھی کہ پی ایم مودی اچھی کارروائی کریں گے۔ آپریشن سندور، اس آپریشن کا ایک مناسب نام ہے۔
ہندوستان نے اس آپریشن کا نام سندور رکھا اور اس کے بارے میں بریفنگ کی ذمہ داری ہندوستانی فوج کی دو خاتون اہل کار ، کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کو دی گئ۔
ہندوستان و پاکستان کے دوستوں اور دنیا کے بہت سے ملکوں نے فریقین سے صبر و تحمل کی اپیل کی ہے۔
ہندوستانی و پاکستانی حکام سے امید ہے کہ سندور کی اس سرخی کو مزید پھیلا کر بے شمار خواتین کی مانگیں سونی کرنے سے بچيں گے اور بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں گے۔